حالیہ مردم شماری میں بلوچستان کے آبادی پر کٹ لگانا کسی صورت قبول نہیں ہے،سردار فتح محمد حسنی

دالبندین (ڈیلی گرین گوادر) سابق وفاقی وزیر و سابق سینیٹر پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما ء سردار فتح محمد حسنی نے کہا ہے کہ حالیہ مردم شماری میں بلوچستان کے آبادی پر کٹ لگانا کسی صورت قبول نہیں ہے بلوچستان پہلے احساس محرومی کے شکار ہے اب مردم شماری پر کٹوتی کرکے مزید پسماندگی میں دھکیلنے کے مترادف ہیں۔یہ بات انہوں نے دالبندین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مردم شماری ٹیموں نے بلوچستان کے دشوار گزار راستوں پر سفر کرکے دن رات محنت کرنے کے باوجود %80 فیصد آبادی بمشکل شامل کیا گیا اس کے باوجود بلوچستان کے 70 لاکھ آبادی کو کم کرنے سے بلوچستان کے لوگوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے بلوچستان کے دیگر جماعتوں کو بھی اس اہم ایشو پر آواز بلند کرنا چایئے انھوں نے مزید کہا ملک کے معاشی صورتحال کو مستحکم کرنے کے لیے ہمیں اپنی ہی وسائل کو کوڑیوں کے دام پر نہیں بھیچنا چایئے سیندک اور ریکوڈک پروجیکٹ سے ہم کافی حد تک اپنی معیشت کو مستحکم کر سکتے ہیں مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے ہم نے ہر چیز پر اپنی آنکھیں بند کی ہوئی ہے ریکوڈک پروجیکٹ کو سیندک پروجیکٹ ہونے نہیں دیا جائے گا ہمیں اپنی ذات کی نہیں ملک کا سوچنا چایئے افغانستان نے صدیوں جنگ میں گزارے کے بعد آج وہاں پر ڈالر 80 کا چل رہا ہے مگر ہمیں 3 سو سے اوپر کا ڈالر نہیں مل رہی ہے انھوں نے مزید کہا سیندک پروجیکٹ کو بے دردی کے ساتھ لوٹا گیا جسکا حتساب ہونا چایئے چند ایک افراد کو ارب پتی بنا کر اب ملک کی معاشی صورتحال پر رونا ہماری اپنی ہی کمزوریوں اور کوتاہیوں کا نتیجہ ہے انھوں نے مزید بتایا جب تک ملک کے اندر عوامی مینڈیٹ کو ترجیح نہیں دینگے الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں الیکشن میں عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے والوں کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا رزلٹ تبدیل کرکے عوامی طاقت سے جتوانے والوں کو ہرایا گیا اور ہرانے والوں کو جتوایا گیا آنے والے الیکشن میں اگر دوبارہ اس طرح کیا گیا تو عوامی طاقت سے جیتنے والے مجبورا سڑکوں پر ہونگے اس طرح کے عمل سے کوئی بھی علاقہ ترقی کی جانب گامزن نہیں ہوگا انھوں نے مزید بتایا آنے والے الیکشن سے قبل بلوچستان کے 70 لاکھ آبادی کو دوبارہ شامل کیا جائے تاکہ بلوچستان کے احساس محرومی میں کمی ہوجائے اور بلوچستان کی نمائندگی میں اضافہ ہوں انھوں نے مزید کہا الیکشن جب بھی ہوجائے بھرپور صوبائی اور قومی کی نشست پر حصہ لیا جائے گا مگر پہلے باور کرانا ہوگا کہ الیکشن میں عوامی مینڈیٹ والوں کے ساتھ نا انصافی نہیں ہوگا انھوں نے مزید کہا نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ ایک پڑھے لکھے اور پاکستان کے مسائل سے بخوبی ادراک رکھتے ہیں ہمیشہ سینٹ میں اہم اہم مسائل پر آواز اٹھاتے رہے ہیں اب امید کیجاتی ہے ان مسائل کو زیر غور لائینگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے