جاگیر میں مغوی نوجوان فرقان سومرو کی بازیابی کے لئے پولیس کا ایک روز کے وقفے کے بعد پھر آپریشن
ڈیرہ اللہ یار(ڈیلی گرین گوادر)سندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقے جاگیر میں مغوی نوجوان فرقان سومرو کی بازیابی کے لئے پولیس کا ایک روز کے وقفے کے بعد پھر آپریشن، پولیس نے 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے ڈاکووں کے 15 ٹھکانوں کو جلا دیا۔ تفصیلات کے مطابق تین روز قبل اوستہ محمد کے مغوی نوجوان فرقان سومرو کی بازیابی کے لئے کی گئی پولیس کی جانب سے کاروائی میں ڈاکووں کی فائرنگ سے جعفرآباد پولیس کے انسپکٹر محمد طیب عمرانی سمیت 6 اہلکاروں کی شہادت کے بعد سندھ بلوچستان پولیس نے ایک روز کے وقفے کے بعد جاگیر کے علاقے میں ڈاکووں کے خلاف پھر سے آپریشن شروع کیاآپریشن میں بلوچستان سے جعفرآباد، اوستہ محمد اور سبی سے اینٹی ٹیریرسٹ فورس کے جوان اور جیکب آباد پولیس حصہ لے رہی ہیں، جبکہ بکتر بند گاڑیاں بھی آپریشن میں پولیس کو بیک اپ فراہم کر رہی ہیں۔ جمعہ کی علی الصبح سندھ بلوچستان پولیس نے ایس ایس پی جعفرآباد محمد انور بادینی، ایس ایس پی اوستہ محمد میاں اقبال بھیو اور ایس ایس پی جیکب آباد سمیر نور چنہ کی سربراہی میں جاگیر میں آپریشن شروع کیا ہے، دوران آپریشن پولیس نے جاگیر کے علاقے کو چاروں اطراف سے گھیر لیا اور ڈاکووں کے 15 ٹھکانے نذر آتش کر کے10 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایس ایس پی جعفرآباد محمد انور بادینی کے مطابق مغوی نوجوان فرقان سومرو کی بحفاظت بازیابی اور آخری ملزم کی گرفتاری تک آپریشن جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی جی بلوچستان پولیس عبدالخالق شیخ اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی میں مشترکہ اجلاس کے دوران ڈاکووں کے خلاف جوائنٹ آپریشن کا فیصلہ کیا، ڈی آئی جی نصیرآباد منیر احمد شیخ اور ڈی آئی جی لاڑکانہ سندھ پولیس آپریشن کو مانیٹر کر رہے ہیں۔