بچیوں کی عزت لوٹنے والوں کو نشان عبرت بنادیا جائے، مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صدرمولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل بلاتفریق رنگ ونسل ظلم وجبر،فرقہ واریت لسانیت،اسلام وملت دشمنی کے خلاف قوم کو متحد ویکجاکرنے کی جدوجہد کررہی ہے۔سعودی عرب میں فحاشی وعریانی کے اڈے آباداور دعوت وتبلیغ کی راہ میں رکاوٹیں قابل مذمت ہے حکومت پاکستان قادنیت کے پرچار کرنے کو آسانی فراہم نہ کریں گوادر میں قادیانیوں کے مرکزبناناقابل مذمت ہے قادیانیوں کو گوادر میں آبادکرنے کی مذمت کرتے ہیں۔کوئٹہ میں بچیوں کی عزت لوٹنے والوں کو نشان عبر ت بنادیا جائے۔ ملی یکجہتی کونس کو اضلاع کی سطح پر منظم کیا جائیگا 6رکنی کمیٹی اضلاع کا دورہ کرکے اضلاع میں بہت جلد تنظیم سازی کریگی۔کونسل میں دیگر دینی مذہبی طبقات وجماعتوں کو بھی شامل کریں گے۔حکومت پاکستان امت مسلمہ کادنیا بھر کے مقدس مقامات میں زائرین کے جانے کے حوالے سے آسانی وسہولت فراہم کریں زائرین کیلئے زیارات مقدسہ تک جانے کو مہنگاومشکل بنانے کی مذمت کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے سہ ماہی صوبائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیااجلاس میں کونسل کے صوبائی جنرل سیکرٹری وجمعیت اہل حدیث کے سید مومن شاہ جیلانی،کونسل کے سینئر نائب صدرمجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ ہاشم موسوی، کونسل کے نائب صد رجمعیت اتحاد العلماء کے صوبائی نائب امیر ڈاکٹرعطاء الرحمان،جماعت اہل سنت کے سید حبیب اللہ شاہ چشتی،علامہ جمعہ اسدی،شیعہ علماء کونسل کے اکبر حسین زاہدی،مجلس وحدت المسلمین کے مرکز ترجمان علامہ مقصودعلی ڈومکی،مولانا عبدالحمیدمنصوری،اسلامی تحریک کے سید محمد رضا،مولانا حافظ جان محمد،محمد سکندر،محمد ادریس مغل،علی حسین حسینی،فیروزجیلانی،سیدنورالحق ایڈوکیٹ ودیگر نے شرکت کی۔ جلاس میں شامل تمام جماعتوں کے قائدین نے کوئٹہ میں معصوم لڑکیوں کیساتھ درندگی کے مرتکب درندوں کوقرارواقعی سزادینے کا مطالبہ کرتے ہوئے مری میں حکومتی غفلت وکوتاہی کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کی ہلاکت پر دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔اجلاس میں سے شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیاتھا اس ملک کو اسلامی تعلیمات کے مطابق چلایاجائے اسلام کے علاوہ کوئی نظام کامیاب نہیں ہوسکتا بدقسمتی سے اسلامی تعلیمات شعائر اسلام کو بدنام کیا جارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ قومی میڈیا سنسنی فحاشی پھیلانے کے بجائے تعلیم وتربیت کاکام کریں۔حکومت سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی سائیٹس فحاشی وعریانی رکھوائی جائیں۔حکومت،پیمرا تماشادیکھنے کے بجائے قوم کی عزت بچائیں۔فحاشی وعریانی روکھنے میڈیا کے صحیح استعمال کے حوالے سے قومی میڈیا،حکومت کیساتھ علمائے کرام دینی،سیاسی،فلاحی تنظیمیں بھی اپناکردار اداکریں۔ملی یکجہتی کونسل ہر ظلم درندگی،فرقہ واریت لسانیت کے خلاف اور مظلوم کیساتھ ہے۔کونسل میں ہر مکتب فکر،پارٹی کے علمائے کرام موجود ہیں انشاء اللہ اس پلیٹ فارم سے اسلام وملت کے خلاف جاری سازشوں کو بے نقاب وناکام بنائی جائیگی۔ میڈیا سنسنی وفحاشی پھیلانے سے گریز کرتے ہوئے تربیتی تعلیمی پروگرامات نشرکریں نوجوانوں بلخصوص لڑکیوں میں منشیات،فحاشی وعریانی پھیلانے کی سازشیں ہورہی ہے جس کاروک تھام ضروری ہے۔کوئٹہ میں درندگی جیسے واقعات کاروک تھام نہ کیا گیا تو ہماری بہنیں بیٹیاں محفوظ نہیں ہوگی اس لیے سب کو ان واقعات میں ملوث کرداروں کو بے نقاب اورانہیں قرارواقعی سزادینے کیلئے متحد ہوکر جدوجہد کرنا چاہیے ملی یکجہتی کونسل اس قسم کی درندگی کی بھر پور مذمت کرتی ہے۔