ہمیں اپنی کمزوریوں کو طاقت میں بدلنے کا ہنر ہونا چاہیے، جان محمد بلیدی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکر ٹری جنرل جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ میونسپل کمیٹی بلیدہ کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کافی کمزوریاں سامنے آئی لیکن اسکے باوجود اپوزیشن اتحاد اور باپ پارٹی کے یکجہتی پینل بلیدہ میں دس دس سیٹوں کے ساتھ برابر رہے، یہ ایک ایسا انتخاب تھا جس کی برسراقتدار باپ پارٹی کے قوم پرست ورژن یکجہتی پینل کو امید نہیں تھی۔ یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہاکہ باپ پارٹی کے سرکردہ رہنماوں نے اس دوران اپوزیشن اتحاد کو تقسیم کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن ناکام رہے باپ پارٹی کے رہنماوں نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے دوران کسان کی سیٹ کا وعدہ اپوزیشن کے ارکان سے کیا تھا لیکن اپنی کمزور صورتحال دیکھ کر وہ اپنے وعدے سے مکر گئے کیونکہ ایسی صورت میں ان کی پوزیشن مزید کمزور پڑھ رہی تھی اس تمام تر سیاسی صورتحال میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما میر عبدالرحمن شمبیزئی اور پذیر بشیر بلیدی نے انتہائی مثبت اور سیاسی کردار ادا کرتے ہوئے باپ پارٹی کے قوم پرست ورژن اتحاد یکجہتی پینل سے مقابلے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ تمام تر دباؤ کے باوجود بی این پی بلیدہ کے صدر عبدالرحمن شمبیزئی نے اپوزیشن اتحاد کو ایک ساتھ ملاکر ان سے بھرپور مقابلہ کیا۔ اگر اس مقابلے کا سیاسی جائزہ لیا جائے تو اپوزیشن اتحاد کو کامیابی ملی اور وہ سرخ روح ہوئے۔ کیونکہ بلوچ کہتے ہیں کہ (دوز ئی بادشاہ اے امبار جتگ) پہلی بات یہ کہ چوری شدہ مینڈیٹ سے یکجہتی پینل کو برتری حاصل ہوئی دوسرا یہ کہ جو وعدہ الیکشن سے قبل کا کرچکے تھے اس سے مکر گئے۔ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ سیاست اور جنگ میں سب جائز ہے ایسا ہر گز نہیں ہے سیاست سیاسی حصول و ضوابط اور جنگ جنگی ضابطوں کے تحت لڑی جاتی ہے شکست کے خوف سے حصولوں سے روح گردانی ہرگز جائز نہیں ہے۔ ہمیں اپنی غلطیوں کا احساس کرتے ہوئے اب اگلے مرحلے کی تیاری بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر عبدالرحمن شمبزئی کی سربراہی میں شروع کرنا چاہیے۔ اپوزیشن اتحاد میں شامل میر انور بلیدی، مولانا محمد اسماعیل بلیدی، اور آزاد اراکین کا کردار و حوصلہ بھی داد کے قابل ہے۔ ہمیں اپنی کمزوریوں کو طاقت میں بدلنے کا ہنر ہونا چاہیے اور باپ پارٹی کے خلاف نیا محاذ بنانے کی جانب پیش قدمی کرنا چاہیے۔