وقت آ گیاہے سعودیہ کیساتھ تعاون کو معاشی شراکت داری میں بدلا جائے، وزیراعظم
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی بھائیوں کا دوسرا گھر ہے، وقت آ گیا ہے باہمی تعاون کو معاشی شراکت داری میں بدلا جائے۔
سعودی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دورہ سعودی عرب انتہائی کامیاب اور مفید رہا، سعودی ولی عہد نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعان جاری رکھنے کا یقین دلایا، پاکستان اور سعودی عرب یک دجان دو قالب ہیں، سعودی عرب نے ہمیشہ ہر شعبے میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے مشکل وقت میں موخرادائیگی پر تیل دیا، وقت آ گیا ہے باہمی تعاون کو معاشی شراکت داری میں بدلا جائے، تجارت و سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھایا جائے، پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سعودی بھائی سرمایہ کاری کے مواقع سےفائدہ اٹھائیں، سعودی سرمایہ کار پاکستان کی افرادت قوت سے فائدہ اٹھائیں، تمام سہولیات دی جائیں گی۔ سعودی وفد سے ملاقات کر کے بہت خوشی ہو رہی ہے، پاکستان سعودی بھائیوں کا دوسرا گھر ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بہت سی موثر اصلاحات متعارف کروائی، اصلاحات سے سعودی عرب نئی ترقی کی منزل کی جانب گامزن ہو رہا ہے، ماہِ مقدس میں سعودی ولی عہد کی جانب سے دورے پر بلایا گیا، جس طرح وفد کا استقبال کیا گیا شکریہ کے الفاظ نہیں ہیں، دورہ سعودی عرب انتہائی مفید رہا۔پاکستان میں آئل ریفائنری لگانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جہاں تک مجھے یاد ہے 2019 میں آئل ریفائنری کی بات ہوئی تھی تو ہم اس پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 5 بنیادی اشیاء ضروریہ کو کم نرخوں پر فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کہتے ہیں کہ سبسڈی یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے پورے ملک میں غریب اور پسماندہ طبقے کو فراہم کی جائے گی۔ آٹے، چینی، گھی، دالیں، اور چاول کی بازار سے کم نرخوں پر فراہمی یقینی بنائی جائےوزیراعظم شہباز شریف کے زیرصدارت یوٹیلٹی سٹورز کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء مفتاح اسماعیل، مخدوم مرتضیٰ محمود اور متعلقہ اعلیٰ افسران نے شرکت کی، وزیراعظم نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں یوٹیلٹی سٹور کے اقدامات کو سراہا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے غریب اور پسماندہ طبقے کیلئے بڑے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 5 بنیادی اشیاء ضروریہ کو اگلے مالی سال کیلئے کم نرخوں پر فراہم کی جائے جبکہ وزیراعظم نے کراچی میں یوٹیلٹی سٹورز کے نیٹ ورک میں تو سیع کی بھی منظوری دی اور کہا کہ کراچی میں یوٹیلٹی سٹورز کی کم تعداد کسی قدر منظور نہیں، یوٹیلٹی سٹورز کی تعداد میں اضافے کا جامع منصوبہ دو ہفتے میں پیش کیا جائے، پسماندہ طبقے کو اس وقت ریلیف کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پسماندہ طبقے کے ریلیف کیلئے حکومت ہر قیمت خرچ کرنے کو تیار ہے، پسماندہ طبقے کو اشیاءِ ضروریہ پر ریلیف حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ سبسڈی کا نظام شفاف اور ڈیجیٹل بنایا جائے، مختلف قسم کی سبسڈیاں اکٹھی کرکے ایک جامع نظام بنایا جائے، نظام کے تحت خصوصی طور پر پسماندہ طبقے کے ریلیف کو ترجیح دی جائے، سبسڈی کے نظام میں اصلاحات کیلئے وزیر خزانہ، وزیر صنعت و پیداوار اور وزیر تخفیف غربت تعاون سے حکمت عملی تشکیل دیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگائی پیدا اکرنے والا آج مہنگائی کے نام پر احتجاجی ڈرامے کررہا ہے۔وزیراعظم سے مختلف ارکان قومی اسمبلی نے ملاقات کی، ملاقات کرنے والوں میں اراکین قومی اسمبلی فقیر احمد، امیر حیدر ہوتی، عائشہ رجب علی، شگفتہ جمانی، ملک سہیل آغا شاہ زیب درانی اور سہیل خان شامل ہیں۔ اس دوران ملکی سیاسی صورتحال اوراپنے اپنے حلقوں سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی پیدا اکرنے والا آج مہنگائی کے نام پر احتجاجی ڈرامے کررہا ہے، ہم آج اس کا بویا کاٹ رہے ہیں یہ کانٹے عمران نیازی کے بچھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم۔ایف کی شرائط ماننا پڑ رہی ہیں، جلد عوام کو سابق حکومت کے آئی ایم ایف سے معاہدے کی تمام تفصیلات سے آگاہ کرینگے ، مہنگائی کا احساس ہمیں۔بھی ہیں، حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے، اراکین پارلیمنٹ کے حلقوں کے ترقیاتی مسائل حل کیے جائیں گے۔