تھر کے لوگوں کو آئینی اور بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے،چیف جسٹس

تھرپارکر(ڈیلی گرین گوادر) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ تھر ملکی معیشت کی بہتری کا ضامن ہے۔مٹھی میں ضلعی بار کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ تھر کے لوگوں کو آئینی اور بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے جو لوگ اس بات کو نہیں سمجھتے ان کو سمجھنا چاہیے کہ یہ تھر کے لوگوں کا بنیادی حق ہے کہ ان کو پانی،تعلیم اور صحت کی معیاری سہولیات دی جائیں اور روزگار کے مواقع فراہم کیئےجائیں جو ادارے ادھر کام کر رہے ہیں ان کو چاہیے کہ وہ تھر کے لوگوں کو اولیت دیں۔

انہوں نے مٹھی بار کے صدر وسندی تھری سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ تھر کے اہم مسائل پر مبنی کیس بنا کر میرے پاس لے آئیں پٹیشن دائر کریں کہ یہ ہمارے ساتھ نا انصافیاں ہو رہی ہیں اس میں ہماری مدد کریں تاکہ میں جب تک ہوں یہ کام کر گزروں اور بعد میں بھی یہ ریکارڈ کا حصہ رہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تھر کے لوگوں کو ان کا حق ملے گا اور ضرور ملے گا۔ تھرپارکر بہت خوبصورت علاقہ ہے، ساون کے موسم میں میں جب تھر آتا ہو تو مجھے یہ جنت نظر آتا ہے۔

چیف جسٹس نے تقریر کے دوران ڈپٹی کمشنر تھرپارکر کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ رات جو آپ نے مجھے ترقی کی باتیں بتائیں اور ابھی جو مٹھی بار کے صدر نے تقریر میں کہا اس میں آور آپ کی بتائی ہوئی باتوں میں کافی فرق لگ رہا ہے۔ تھر کے ان مسائل کو حل کریں، تھر ملکی معیشت کی بہتری کا ضامن ہے۔ آپ کا فرض ہے کہ ایسے پلان بنائیں جس سے یہاں کے لوگ خوشحال ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے