جنوبی کوریا میں موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر طیارہ حادثے کا شکار، 179 افراد ہلاک
سیول (ڈیلی گرین گوادر)جنوبی کوریا میں مسافر طیارہ بوئنگ 800-737 رن وے سے پھسلنے کے بعد موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی دیوار سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا، حادثے میں 179 افراد ہلاک ہو گئے۔خبر رساں ادارے یونہاپ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں زندہ بچنے والی 2 خواتین کے علاوہ جہاز میں سوار تمام افراد کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ وہ مرچکے ہیں ۔جنوبی کوریا کی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجے کے بعد اس وقت پیش آیا جب جیجو ایئر کی پرواز 7 سی 2216 تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک سے 175 مسافروں اور عملے کے 6 ارکان کو لے کر ملک کے جنوب میں واقع ہوائی اڈے پر لینڈنگ کر رہی تھی۔
طیارے کی تباہی کی وڈیو سامنے آگئی ہے جس میں طیارے کو رن وے پر پھسلنے کے بعد ایئرپورٹ کی دیوار سے ٹکراتے اور آگ کے گولے میں تبدیل ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لینڈنگ کے وقت طیارے کے لینڈنگ گیئر نہیں کھلے ہوئے تھے۔فائربریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں بچائی گئی 2 خواتین کے علاوہ تمام لاپتہ افراد کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مرچکے ہیں اور وہ لاشیں تلاش کر رہے ہیں، فائر فائٹنگ ایجنسی نے حادثے میں اب تک 122 اموات کی تصدیق کردی ہے۔
فائر فائٹنگ ایجنسی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ طیارے کے دیوار سے ٹکرانے کے بعد مسافرباہر جاگرے، مسافروں کے زندہ بچنے کے امکانات بہت کم ہیں۔عہدیدار نے بتایا کہ طیارہ تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور مرنے والوں کی شناخت کرنا مشکل ہے، ہم باقیات کی تلاش کررہے ہیں ،جس میں وقت لگے گا۔حادثے کے کچھ ہی دیر بعد 2 خواتین کو بچالیا گیا جن میں ایک عملے کی رکن اور ایک مسافر ہیں اور موکوپو کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔وزارت ٹرانسپورٹیشن کے مطابق مسافروں میں تھائی لینڈ کے دو شہری بھی شامل ہیں جبکہ باقی کا تعلق جنوبی کوریا سے ہے۔
جیجو ایئر لائن کے ترجمان نے بتایا کہ طیارہ بوئنگ 737-800 جیٹ تھا، حادثے کی تفصیلات بشمول اموات کی تعداد اور حادثے کی وجوہات معلوم کی جارہی ہیں، بوئنگ اور امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے فوری طور پر حادثے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔خبر رساں ادارے یونہاپ کے مطابق موان ایئرپورٹ پر تمام مقامی اور بین الاقوامی پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر چوئی سانگ موک جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور حکام کو سرچ آپریشن کے لیے ہر ممکن کوششیں کرنے کی ہدایت کی۔ چوئی سانگ موک نے سوگوار خاندان کے افراد سے گہری تعزیت کا اظہار کیا اور انہیں ہر ممکن سرکاری امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس سے قبل صدارتی دفتر نے اس حادثے پر حکومتی ردعمل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اعلیٰ سیکریٹریز کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا،دفتر نے بتایا کہ صدارتی چیف آف اسٹاف چنگ جن سک نے اجلاس کی صدارت کی اور دفتر نے قائم مقام صدر کو اجلاس کے نتائج کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔جیجو ایئر کے سی ای او کم ای بی نے معافی نامہ جاری کیا اور اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا عہد کیا۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے 25 دسمبر کو بھی ایک جان لیوا فضائی حادثہ پیش آیا تھام جب آذربائیجان ایئرلائنز کا مسافر طیارہ 67 افراد سمیت قازقستان میں گر کر تباہ ہوگیا، جہاز میں سوار 32 مسافروں کو بچالیا گیا تھا جن میں سے کئی افراد کی حالت تشویشناک تھی۔آذربائیجان ایئرلائنز کی ’ایکس‘ پوسٹ کے مطابق ایمبریئر 190 ساخت کا طیارہ آذربائیجان ایئرلائنز کی پرواز ’J2-8243‘ کو لے کر آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے چیچنیا کے دارالحکومت گروزنی جارہا تھا، تاہم قازقستان کے شہر آقتاؤ سے تقریباً 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہنگامی لینڈنگ کرنے پر مجبور ہوا۔
فضائی حادثے کے اگلے روز آذربائیجان کے اعلیٰ حکام نے روس کے میزائل دفاعی نظام کو قازقستان میں اپنے مسافر طیارے کی تباہی کی وجہ قرار تھا۔
ترک خبر رساں ادارے ’انادولو‘ کے مطابق آذربائیجان کے اعلیٰ حکام نے جمعرات کو ان خبروں کی تصدیق کی تھی کہ آذربائیجان ایئرلائنز کا مسافر طیارہ روسی میزائل دفاعی نظام کی وجہ سے تباہ ہوا۔آذربائیجان کے ذرائع ابلاغ نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھیکہ واقعے کی تحقیقات کے ابتدائی نتائج سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ روس کے پینٹسر میزائل سسٹم نے گروزنی شہر کے قریب پہنچتے ہی طیارے کو نشانہ بنایا۔
بعدازاں گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مسافر طیارے کے حادثے پر آذربائیجان کے صدر سے معافی مانگ لی تھی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق حادثے کے بارے میں آذربائیجان کی تحقیقات کے ابتدائی نتائج سے باخبر 4 ذرائع نے بتایا کہ روسی فضائیہ نے غلطی سے اسے نشانہ بنا کر گرایا۔کریملین نے جاری بیان میں بتایا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے روسی فضا میں ہونے والے اس افسوسناک واقعے پر معذرت کی ہے اور ایک بار پھر حادثے میں مرنے والے افراد کے اہل خانہ سے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہیں۔
کریملین کا کہنا تھا کہ اُس وقت گروزنی، موزڈوک اور ولادیکاوکاز پر یوکرین کے ڈرونز حملے کر رہے تھے اور روسی دفاعی نظام نے ان حملوں کو ناکام بنادیا تھا۔کریملین نے کہا کہ یہ فون کال صدر ولادیمیر پیوٹن کی درخواست پر کی گئی تھی۔آذربائیجان کے صدارتی دفتر کے مطابق صدر الہام علی یوف کو بتایا گیا تھا کہ طیارے کو روسی فضائی حدود میں بیرونی اور تکنیکی طور پر نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں وہ کنٹرول کھو بیٹھا اور قازقستان کے شہر آقتاؤ کی طرف مڑ گیا۔