اتحادی جماعتیں فیصلے کرلیں تاکہ کسی اور کو موقع فراہم نہ ہو، حافظ حسین احمد
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا کہ آئینی مدت میں انتخابات نہ ہونے کی صورت میں اسمبلیوں کی تحلیل کی مدت بہت بڑھ سکتی ہے۔ ماضی میں بھی نائن زیرو 90 کا ہندسہ پاکستان کی سیاست کے لیے درد سر بنا رہا اور جب نگرانوں نے نگرانی کی تو 90 دن گیارہ سال میں تبدیل ہوگئے تھے۔وہ ہفتہ کے اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں کو روزانہ درجنوں آئین سازی کرنے کے بجائے اسلامی نظریاتی اور عوامی مفاد میں قانونی سازی کرنا چاہئے۔ انسان کی زندگی چار دن کی ہوتی ہے کم از کم یہ چار دن تو اسلام اور عوام کے لیے وقف کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بروقت انعقاد کے لیے تمام مقتدر قوتوں کو سنجیدہ ہونا پڑے گا الیکشن کے حوالے سے اب تو تمام اختیارات الیکشن کمیشن کی جھولی میں ڈال دئیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018ء میں بھی ایک فریق کو باندھ کر میدان میں اترا گیا اور اب بھی یہی پلان لگتا ہے اتحادی جماعتیں متحد ہوکر فیصلہ کریں تاکہ کسی ”اور“ کو فیصلے کا موقع فراہم نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم اور وزراء اعلیٰ کے درجنوں نام سامنے آچکے ہیں لیکن لگتا ہے کہ درجنوں ویسے ہی رہیں گے فیصلہ کہی اور سے آئے گا اورلگتا ہے کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے صنف نازک کا نام بھی شامل ہوسکتا ہے۔