پنجگور چیرک بارڈر 5 مہینوں سے بند ہے جس کی وجہ سے لوگ نان شبینہ کے لئے محتاج ہوچکے ہیں، رحمت صالح بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سابق وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ پنجگور چیرک بارڈر 5مہینوں سے بند ہے جس کی وجہ سے لوگ نان شبینہ کے لئے محتاج ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ تربت،گوادر اور تفتان سے بارڈر آمدورفت اور تجارت کے لئے کھلا ہے لیکن صرف پنجگور بارڈر کو صوبائی وزیر کی ایماء پر بند کیا گیا ہے کیونکہ صوبائی وزیر اور سول انتظامیہ نے بارڈر کو کاروبار کا ذریعہ بنایا ہے پہلے ای ٹیگ اسٹیکر کے ذریعے لوگوں کو لوٹا گیا ای ٹیگ کی مارکیٹنگ کرکے اربوں روپے کمائے گئے غریب لوگ جو بارڈر ٹریڈ کے ذریعے بچوں کا پیٹ پال رہے تھے نے قرض لے کر اور زمینیں فروخت کرکے گاڑیاں اور اسٹیکر خریدے لیکن دوبارہ بارڈر بند کرنا ان کا خون چوسنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ پنجگور جنگ زدہ علاقہ ہے جہاں کشت وخون سے پہلے ہی بہت نفرت ہے لیکن صوبائی وزیر،ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر اور نفرت پھیلا کر جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت اور قابل نفرت عمل ہے ریاست کو موجودہ صورت حال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ٹھیکیداروں کی حکومت ہے جو لین دین کے بغیر کوئی کام نہیں کرتی بارڈر کو فوری نہ کھولا گیا تو نیشنل پارٹی عوام کے ساتھ مل کر بھرپور احتجاج کرئے گی انہوں نے مطالبہ کیا کہ مارچ 2022کے بعد جاری ہونے والے اسٹیکر کو فوری منسوخ کیا جائے انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے نیشنل پارٹی کو دوبارہ موقع دیا تو بارڈر ٹریڈ کو آسان بناکر غریب عوام کو ریلیف دیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے