سیلاب نے بلوچستان میں تباہی پھیلادی گھربار، مال مویشی، کھڑی فصلیں سب بہا کر لے گیا، ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ سیلاب نے بلوچستان میں تباہی پھیلادی گھربار، مال مویشی، کھڑی فصلیں سب بہا کر لے گیا۔ نصیرآباد، جھل مگسی، اوستہ محمد، ڈیرہ مراد جمالی، سبی ڈھاڈر کچھی و بھاگ سمیت متعدد علاقے بری طرح متاثر ہیں روڈ نیٹ ورک بھی مکمل سیلاب برد ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب کے بعد صورتحال اور زیادہ گھمبیر ہوتی جارہی ہے پانی کھانے پینے کی اشیاء کی کمی اور ٹینٹ نہ ہونے کے سب بچے اور بڑوں میں بیماریاں بھی پھیل چکی ہیں۔ جھل مگسی کے کئی دیہات تاحال سرکاری اور دیگر اداروں کے ریلیف سے محروم ہیں ویسے تو پورا بلوچستان متاثر ہے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی کی بنیاد پر ریلیف اقدامات ہونے چائیں لیکن ایسا کچھ نظر نہیں آرہا ہے بلوچستان کے چاروں اطراف سے یہ خبریں ہیں کہ بلوچستان حکومت اور پی ڈی ایم اے صرف ان علاقوں پر توجہ دے رہے ہیں جن کی نشاندہی حکومت وزراء اور ایم پی اے کررے ہیں جس سے متاثرہ افراد اور علاقوں کی حق تلفی ہورہی ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ تمام متاثرین کی مکمل بحالی تک بھرپور کردار ادا کریں اور ملک کے دیگر غیر سرکاری اور بین الاقوامی تنظیموں کو بھی بلوچستان میں ریلیف سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لئے این او سی فوری طور پر جاری کریں۔انہوں نے کہاکہ دیگر صوبوں میں ملکی و غیر ملکی تمام اداروں کو کام کرنے کی اجازت ہے لیکن بلوچستان میں ان پر پابندی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ وقت متاثرین کی مدد کا ہے لہٰذا ریاست اور اس کے اداروں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوگوں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے مثبت اقدامات اٹھانے چائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے