ہمارا بلوچستان ایک قبائلی علاقہ ہے یہاں پر جو ظلم ہورہا ہے، مکھی شام لعل

اوتھل(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علما اسلام کے سابق اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی مکھی شام لعل لاسی نے کہا ہے کہ ہمارا بلوچستان ایک قبائلی علاقہ ہے یہاں پر جو ظلم ہورہا ہے جس پر میں سمجھتا ہوں سیاست دانوں نے چوڑیاں پہن لی ہیں۔یہ ہمارے لئے افسوس کا مقام ہے کہ ہماری بیٹیاں، بہنیں مائیں اس قدر مجبور ہوگئی ہیں۔جو اپنے گمشدہ بھائی بیٹوں کو بازیاب کرانے کے لئے اسلام آباد میں ہیں۔ بہت عرصے سے بلوچستان پر ظلم ہورہا ہے ایک آگ برس رہی ہیں لیکن ہمارے لیڈرصاحبان لائنوں میں لگے ہوئے پارٹیوں کے ٹکٹ لینے میں الیکشن مہم کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔لیکن بلوچستان واسیوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے یہ سب کیا ہورہا ہے ہمارے بلوچستان میں ہمیں شرم آتی ہے اور شرم ان پر بھی آتی ہے جو ایوانوں میں بلوچستان کے نام سے وزیراعظم،وزیر اعلی اور ہمارے اپوزیشن لیڈران بیٹھے ہوئے ہیں ہمارے بلوچستان وزیر اطلاعات وہ کہتے ہیں کوئی ایسی بات نہیں ہے۔ ہم جمعیت علما اسلام اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جو بھی مائیں بہنیں بیٹیاں کوسوں دور اسلام آباد میں نکلی ہیں ہم ان کے ہر دکھ درد میں ساتھ ہیں اور اور عوام سے بھی اپیل کرتے ہیں وہ ان پر ظلم کیا گیا ہے ان کے لئے آواز بلند کریں۔اقلیتی برادری ہمیشہ بلوچ علاقوں میں رہی ہے ہم بلوچ ہیں ہمارا بلوچوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے ہم گورنمنٹ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ اب اس ظلم بند کیا جائے آپ ان پر شفقیت کا ہاتھ رکھے بلوچستانی بھی محب وطن ہے چیف جسیٹس قاضی فائیز عیسی جس کا تعلق بھی بلوچستان سے ہے ہم اس سے بھی اپیل کرتے ہیں وہ بلوچ مسئلے پر نظر ثانی کرے اور جو بلوچ لاپتہ ہے ان کو بازیاب کروائے انہوں نے کہا ہے کہ ہم رونا رو رہے ہیں کہ فلسطین پر ظلم ہورہا ہے لیکن یہ بھی ظلم کم نہیں ہے ہماری خواتین اور بچے کو سڑکوں ہر گھسیٹا جائے اور بچوں پر تشدد کیا جائے یہ ایک ظلم کی انتہا ہے جس سے نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں انہوں نے کہا ہے جمعیت علمائے اسلام پاکستان کی ایک بڑی جماعت ہے عنقریب ایک پروگرام تشکیل دیا جائے گا اور اپنے جلسے جلوس کرینگے جمعت علمائے سے سیاسی پارٹیوں کے رابطے ہیں ضلعی لیول پر ہماری ساری باتیں امیر قاسمی جو ضلعی امیر اور مرکزی امیر ہے ان کے ہاتھ میں فیصلہ ہے انہوں نے کہا ہے کہ جے یو آئی اور دوسری پارٹیاں لازمی کسی نہ کسی پارٹی سے کریں گی۔اس موقع پر جنرل کونسلر جیرام داس عرف جیرو، رام لعل لاسی و دیگر بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے