سلیکٹڈ حکمرانوں سے کسی بھی صورت مذاکرات نہیں کریں گے، مولانا عبدالواسع

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ اس وقت سلیکٹڈ حکمرانوں کی وجہ سے ملک مختلف بحرانوں کا شکار ہے، معاشی حالات ابتر ہوتی جارہی ہے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کیاگیا ہے، سلیکٹڈ حکمرانوں سے کسی بھی صورت مذاکرات نہیں کریں گے، وقت بدل چکا ہے اب مارچ میں موجودہ حکومت کی وجود ختم ہو جائے گی حکومت قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے ملک کی معاشی خودمختاری بھی خطرے میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کے ذمہ داران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ مولانا عبدالواسع نے کہاکہ حکومت آئی ایم ایف کی تیار کردہ منی بجٹ پیش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اب انہیں اخلاقی طور پرمستعفی ہوجانا چاہیے، سلیکٹڈ حکمران کہا کرتے تھے کہ کرپشن کرنے والوں کے علاوہ سب کے ساتھ مذاکرات ہوسکتے ہیں سب سے زیادہ کرپشن تو موجودہ دور حکومت میں ہوئی ہے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے موجودہ حکومت کو ملک کی تاریخ کا سب سے زیادہ کرپشن اور ناکام حکومت قراردیا ہے اس کے بعد تو حکمرانوں کو برسراقتدار رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔ انہوں نے کہاکہ منی بجٹ قومی اسمبلی سے منظور ہونا قومی خودکشی ہوگی، منی بجٹ کو روکنے کے لیے متحدہ اپوزیشن سے مل کرحکمت عملی بنائیں گے۔ وقت اور حالات بدل رہے ہیں کہ 23مارچ کے بعد موجودہ حکومت کی وجود ختم ہو جائے گی اور عام انتخابات کیلئے جمعیت کے کارکن تیاریاں شروع کریں وقت آنے پر موجودہ حکمرانوں سے حساب کتاب لیا جائے گا۔ انہو ں نے کہاکہ موجودہ حکومت قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن گئی ہے اور پاکستان کی معاشی خودمختاری خطرے میں ہے، منی بجٹ کے تباہ کن اثرات پرحکومت اوراتحادیوں کیاحساس جگانے کی کوشش کریں گے انہوں نے کہاکہ ایک اور منی بجٹ کینسر کا علاج اسپرین سے کرنے کے مترادف ہے لہذا حکومت آئی ایم ایف کا تیارکردہ منی بجٹ نہ دے، استعفی دے، تبدیلی کا سونامی معیشت، روزگار اور عوام کی خوشیوں کو نگل گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے