افغان مہاجرین کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی اجازت نہیں دے سکتے، مولانا عبد الرحمن رفیق
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ مولانا محمد ہاشم خیشکی شیخ مولانا عبد الاحد محمد حسنی، مولانا محمد ایوب حافظ مسعود احمد مفتی عبد الغفور مدنی سیکرٹری اطلاعات عبدالغنی شہزاد سیکرٹری مالیات میر سرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ سالار حافظ سید سعداللہ آغا حاجی ولی محمدبڑیچ حاجی ظفر اللہ خان کاکڑ مولانا جمال الدین حقانی مفتی نیک محمد فاروقی چوہدری محمد عاطف میر فاروق لانگو حاجی صالح محمد مفتی محمد ابوبکر اور دیگر نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی اجازت نہیں دے سکتے، مہاجر کارڈ کے حامل افراد کو ہراساں کرنا، گھروں اور مدرسوں پر چھاپے مارنے کی شدید الفاظ میں نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ اس پر سخت احتجاج کیا جائے گا، انخلاء کے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کرکے معاشی طور پر تباہ حال پاکستان کیا چاہتا ہے؟ چالیس سال سے یہاں رہنے والے افغان بھائیوں کے متعلق راتوں رات سخت گیر فیصلے ہماری شان اور بلوچ وپشتون روایات کے خلاف ہیں۔ جمعیت علماء اسلام کا موقف ہے کہ افغانوں کی باعزت واپسی کے لئے وقت اور میکنزم تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف افغانستان ہی نہیں دیگر ممالک کے مہاجرین بھی موجود ہیں، سب کیلئے یکساں اور مقررہ وقت پر محیط پالیسی بنائی جائے۔ اس قسم کے عجلتی اور ہنگامی فیصلوں سے نفرتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے تمام یونٹوں اور تحصیلوں کے نمائندہ اجلاس زیر صدارت ضلعی سنئیر نائب امیر مولانا خورشید احمد منعقد ہوا جس میں کوئٹہ شہر کو درپیش مسائل فحاشی وعریانی،چوری کی وارداتوں میں اضافے،بجلی وگیس لوڈشیڈنگ، کیسکو اور واپڈا کی جانب سے عوام دشمن طرزِ عمل، پانی کی عدم دستیابی، ہسپتالوں میں ادویات کی کمی، شہر میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر کے حوالے سے متعلقہ حکام سے فائنل مذاکرات کے بعد تحریک کا آغاز کا فیصلہ ہوا۔ ضلع بھر کے یونٹوں اور تحصیلوں کے نمائندوں نے اپنے علاقوں میں درپیش مسائل سے اجلاس کو آگاہ کیا اور جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کی جانب سے ہر حکم پر عمل کرنے کا بھرپور عزم کا اظہار کیا۔