ورلڈکپ کا سب سے بڑا اپ سیٹ،افغانستان کے ہاتھوں پاکستان کو عبرتناک شکست
چنئی (ڈیلی گرین گوادر) افغانستان نے پہلی بار ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دیکر تاریخ رقم کردی۔پاکستان کا 283 رنز کا ہدف افغانستان نے 49 ویں اوور میں 2 وکٹوں کے نقصان پر بنالیا۔ ابراہم زادران 87 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔چنئی کے ایم اے چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے 22 ویں میچ میں پاکستان کے 283 رنز کے تعاقب میں افغان اوپنرز رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زادران نے جارحانہ انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔
افغان ٹیم کی پہلی وکٹ 130 رنز پر گری جب شاہین آفریدی کی گیند پر رحمان اللہ گرباز 65 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ 190 کے مجموعی اسکور پر ابراہیم زادران 87 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد حسن علی کا شکار بنے۔افغانستان کے خلاف پاکستانی اوپنرز نے ٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا تاہم امام الحق 17 رنز بناکر آوٹ ہوگئے۔ عبداللہ شفیق 58 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ چوتھے نمبر پر آںے والے محمد رضوان 8 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔سعود شکیل 25 رنز جبکہ کپتان بابراعظم نے 74 رنز کی اننگز کھیلی۔
شاداب خان اور افتخار احمد کے درمیان چھٹی وکٹ کی شراکت میں 73 رنز بنے۔ افتخار احمد جارحانہ اننگز کھیلتے ہوئے 40 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 4 چھکے اور دو چوکے لگائے۔ شاداب خان بھی 40 رنز بنا کر وکٹ کھو بیٹھے۔میچ کے دوران، اوپنر عبد اللہ شفیق نے پاکستان کی جانب سے رواں سال ون ڈے کے پاور پلے میں پہلا چھکا بھی لگایا جس کے لیے قومی ٹیم نے 1169 گیندیں کھیلیں۔عبد اللہ شفیق نے دو چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 60 گیندوں کا سامنا کرکے اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اپنی پلیئنگ الیون میں محمد نواز کی جگہ آل راؤنڈر شاداب خان کو شامل کیا۔ افغانستان نے فضل الحق فاروقی کی جگہ اسپنر نور احمد کو شامل کیا ہے، افغان ٹیم کی پلیئنگ الیون میں کل 4 اسپنرز ہیں۔ورلڈ کپ میں دونوں ٹیمیں چار چار میچز کھیل چکی ہیں جس میں پاکستان کو دو میں فتح اور دو میں شکست ہوئی جبکہ افغانستان کو ایک میچ میں فتح اور تین میں شکست کا سامنا رہا۔
اس سے قبل، چنئی کی یہ پچ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان میچ میں استعمال ہوئی تھی جو اب پاکستان اور افغانستان کے میچ کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔پچ سے متعلق سابق آسٹریلوی کرکٹر ایرون فنچ کا کہنا ہے کہ پچ پر گھاس بالکل بھی نہیں ہے اور چنئی کے معیار کے لحاظ سے بھی سست ترین پچوں میں سے ایک ہو سکتی ہے۔قومی ٹیم دو میچز میں فتح کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے جبکہ افغان ٹیم ایک میچ میں کامیابی کے باوجود آخری نمبر پر ہے۔