مہنگائی کے باوجود پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت میں اضافہ

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں لیکن پیٹرولیم مصنوعات کی ڈیمانڈ میں کمی نہیں آ رہی ہے۔ان کی ڈیمانڈ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر پیٹرول کی ڈیمانڈ میں پانچ فیصد جبکہ ڈیزل میں 8 فیصد اضافہ ہوا۔ جولائی اگست کے دو ماہ میں بھی ڈیمانڈ میں کمی نہیں آئی۔ اگست میں 6 لاکھ 70 ہزار ٹن پیٹرول فروخت ہوا،، ڈیزل کی سیلز کا حجم ساڑھے پانچ لاکھ ٹن رہا۔

جولائی اگست میں 13 لاکھ 30 ٹن پیٹرول اور 10 لاکھ 40 ہزار ٹن ڈیزل کی ڈیمانڈ رہی۔ فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث اس کی فروخت میں 64 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ پاکستان اسٹیٹ آئل 61 فیصد شیئر کے ساتھ آئل سیکٹر کی سب سے بڑی کمپنی ہے خیال رہے کہ ریلیف کی دعویدار نگران حکومت نے گذشتہ دنوں رات کے اندھیرے میں عوام پر پیٹرول بم گرادیا تھا۔ پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 14 روپے 91 پیسے ہو چکی ہے، اب اس کی نئی قیمت 305 روپے 36 پیسے مقرر ہے پیٹرول کے ساتھ ساتھ ڈیزل بھی 18 روپے 44 پیسے مہنگا ہوگیا تھا۔ ڈیزل کی نئی قیمت 311 روپے 84 پیسے مقرر ہوگئی ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 300 روپے سے اوپر چلی گئی ہے۔

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی بازگشت کئی دن پہلے ہی سنائی دی جارہی تھی۔ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر ملک کے بیشتر شہروں میں پیٹرول کی سپلائی بند کردی گئی تھی جس کی وجہ سے شہری پیٹرول ڈلوانے کے لیے دربدر پھرتے رہے۔ مہنگی بجلی کے ستائے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ان پر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرکے مہنگائی کا بم گرادیا گیا ہے۔ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے ملک بھر میں مہنگائی کا نیا طوفان آچکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے