محکمہ ریلوے تباہی کے دہانے پر،بلوچستان میں ریلوے کو پرائیویٹائزکرنے کیلئے جلد اقدامات شروع کر دئیے جائیں گے، وفاقی وزیرریلوے

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) وفاقی وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ محکمہ ریلوے تباہی کے دہانے پر ہیں، بلوچستان میں ریلوے کو پرائیویٹائز کرنے کیلئے جلد اقدامات شروع کر دئیے جائیں گے بلوچستان کے منتخب نمائندے سڑکوں کی تعمیر پر سیاست کی بجائے ریلوے نظام کو بہتر بنا کر سیاست کرے،بلوچستان کو 650بلین روپے ملنے والے ہیں بزنس کمیونٹی صوبائی حکومت کی صوبے میں ریلوے نظام بہتری کے لئے توجہ مبذول کرائیں،بزنس کمیونٹی کو ریلوے اراضی لیز،کیش و دیگر پر دینے کو تیار ہیں مگر اس اراضی پر دکانیں اور شادی ہالز نہیں بننے چاہئیں،چمن میں ساڑھے تین کلومیٹر ریلوے ٹریک پر تین سے چار ماہ کے دوران کام مکمل کر لیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ باری بڑیچ،خیبر پختونخوا کے رکن صوبائی اسمبلی شفیق آفریدی و دیگر بھی تھے۔اس سے قبل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سنیئر نائب صدر محمد ایوب مریانی،نائب صدر امجد علی صدیقی ایڈووکیٹ و دیگر نے وفاقی وزیر ریلوے کا استقبال کیا اس موقع پر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سنیئر نائب صدر محمد ایوب مریانی،نائب صدر امجد علی صدیقی ایڈووکیٹ و دیگر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ریلوے نظام انتہائی کمزور ہیں پہلے درجن بھر ٹرینیں چلا کرتی تھی مگر اب صرف 2ٹرینیں چل رہی ہیں،کوئٹہ تفتان ریلوے ٹریک کی حالت ناگفتہ بہ ہے جس کی وجہ سے مال بردار گاڑی کی فی گھنٹہ رفتار 10سے 15 کلو میٹر ہوتی ہیں اس ٹریک کو عالمی معیار کے مطابق ہونا چاہیے،تاکہ ایران،ترکی اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ مقررہ تجارتی اہداف کو حاصل کیا جا سکے،انہوں نے زاہدان تفتان 120کلو میٹر ریلوے ٹریک پر یومیہ ریل چلانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ درآمدی اور برآمدی شعبہ جات کی ترقی کا ضامن ہوگا۔انہوں نے ویگنوں کی خستہ حالی اور ان میں کم وزن لے جانے کی بھی شکایت کی اور کہا کہ کوئٹہ ڑوب سیکشن ریلوے ٹریک پر کام وقت کی اہم ضرورت ہے اس سے بلوچستان سے ملک کے دیگر صوبوں تک مال اور مسافروں کی رسائی ممکن اور سہل ہوگی،انہوں نے ہرنائی سبی سیکشن کی جلد بحالی کے لئے اقدامات کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کی تزئین و آرائش اور وہاں مسافروں کیلئے سہولیات بارے اقدامات اٹھائے جائیں،انہوں نے جعفر ایکسپریس میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سیٹوں کے کوٹے کو ڈبل اور کراچی ٹرین میں کوٹہ مختص کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران نے چمن تا کندھار ریلوے ٹریک بچھانے اور کرایوں میں کمی کا مطالبہ کیا اور پیشکش کی کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کوئٹہ تفتان ریلوے ایران سے تیل کی ضروریات پوری کرنے کیلئے محکمہ ریلوے کو ہر ممکن معاونت بھی فراہم کر سکتی ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی کا کہنا تھا بزنس کمیونٹی معیشت کے داعی ہے،معیشت اور معاشرت کی بہتری کیلئے ضروری ہے کہ بزنس مینوں کو سہولیات دی جائے،انہوں نے کہا کہ محکمہ ریلوے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہیبہت جلد 181ویگنوں کی دو سال کیلئے نیلامی کی جائے گی جبکہ 100مزید ویگنوں کی بھی بلوچستان میں فراہمی کی جا ہے گی ہم ریلوے کے فرسودہ نظام کا خاتمہ کرکے اس سے جدید خطوط پر استوار کر نا چاہتے ہیں ہم نے پریٹی کمپنی کو گڈز بوگیوں کا اختیار دے دیا ہے اس اقدام کا مقصد ریلوے سے رشوت اور سفارش کا خاتمہ کرنا ہے،میری کوشش ہے کہ ریلوے کے آفیسران کو بزنس مینوں کے دروازے پر لیکر آؤں ہم گڈز ٹرینوں کی ملکیت بزنس کمیونٹی کو دینا چاہتے ہیں اسے وہ وزیر اور ریلوے ایگزیکٹو آفیسر کی غلامی سے آزاد ہوں گے،انہوں نے کہا کہ سبی ہرنائی سیکشن پر ملک کے غریب عوام کے 3ارب روپے خرچ ہوئے ہیں این ایل سی و دیگر کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک سے دو ماہ کے دوران مزکورہ سیکشن کو ہر صورت میں فعال کریں، انہوں نے کہا کہ یہ نج کاری نہیں ہے ہم مزید خسارے سے بچنے کیلئے ایسا کر رہے ہیں ریلوے میں 30فیصد لوگ بغیر ٹکٹس کے سفر کرتے ہیں اب ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے،انہوں نے کہا کہ 230نئی کوچز آ رہی ہیں فروری میں ایک برینڈ نیا کوچ یہاں بھی دیں گے جسے آپ خود چلائیں گے،انہوں نے کہا کہ کوئٹہ تفتان سیکشن کا پی سی ون تیار ہو چکا ہے بلوچستان کو 650ارب روپے مل رہے ہیں میں کہتا ہوں کہ مذکورہ رقم سڑکوں کی بجائے ریلوے پر خرچ کی جائے میں گورنر اور وزیر اعلیٰ سے بات کر کے کہوں گا کہ ہم ٹریک صوبے کے حوالے کرنے کو تیار ہیں میں کہتا ہوں کہ بلوچستان کے منتخب نمائندے سڑکیں تعمیر کر کے سیاست کرنے کی بجائے ریلوے ٹریک بنا کر سیاست کرے،انہوں نے کہا کہ ہماری گڈز ٹرینیں ترکی،ایران،و دیگر سے بہتر ہوا کرتی تھی مگر عدم توجہی کے باعث اب یہ تباہ حال ہیں،انہوں نے بزنس کمیونٹی کو پیشکش کی کہ وہ چاہے کیش رقم کے ذریعے ہو یا لیز و دیگر کے تحت ریلوے اراضی لینے اور خریدنے کیلئے آگے آئے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ چمن پسینجر کو بھی جلد پرائیویٹائز کیا جائے گا انہوں نے کہا کہا فریٹ مقرر کرنا ہمارے اختیار میں نہیں اب معاہدہ ریلوے نہیں حکومت اور بزنس کمیونٹی کے درمیان ہوگا انہوں نے کہا کہ ریلوے کی اراضی کمرشل مقاصد کیلئے دی جائیں گی ان پر دکان اور شادی ہالز تعمیر کرنے نہیں دیں گے، انہوں نے کہا کہ آدھے سے زیادہ کارگو آؤٹ سورس کر دیئے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 181 کارگو ویگنیں جلد نیلام کر دیں گے آج چمن جا کر ساڑھے تین کلومیٹر ٹریک کا کام شروع کیا جائے گا جسے 4ماہ تک مکمل کرلیا جائے گا،اس موقع پر رکن خیبر پختونخوا اسمبلی شفیق آفریدی نے کہا کہ مجھے بلوچستان میں شاہراہوں اور بارڈرز دیکھ کر افسوس ہوا۔اجلاس کے آخر میں وفاقی وزیر ریلوے کو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے