مولانا ہدایت الرحمان کو حقوق مانگنے کے پاداش پر جھوٹی ایف آئی آر کے ذریعے پابند سلاسل کر دیا گیا، حسین واڈیلا
گوادر (ڈیلی گرین گوادر) مولانا ہدایت الرحمان کو حقوق مانگنے کے پاداش پر جھوٹی ایف آئی آر کے ذریعے پابند سلاسل کر دیا گیا، نوجوانوں کے لئے جمہوری جد و جہد کے راستے بند کروا کر انہیں غیر جمہوری راستہ اپنانے پر مجبور کیا جا رہا ہے، ہم ترقی کے خلاف نہیں لیکن استحصال کے نام پر ترقی کو ہرگز قبول نہیں کرتے گوادر میں ریلی کے شرکاء سے حق دو تحریک کے چیئرمین حسین واڈیلا اور دیگر کا خطاب۔تفصیلات کے مطابق حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کی رہائی کے لئے ریلی نکالی گئی،مولانا کو رہا کرو کے نعروں سے گوادر شہر گونج اٹھا، ایک بار پھرگوادر کی سڑکوں پر انسانوں کا سمندر امڈ آیا، ریلی میں بلوچستان بھر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی، ریلی جاوید کمپلیکس سے شروع ہو کر شہدائے جیونی چوک پر جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حق دو تحریک کے چیئرمین حسین واڈیلا و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان نے اپنے لوگوں کے لئے کھڑے ہو کر استقامت دکھائی جس کی رہائی کے لئے آج گوادر کے لوگوں نے وفا نبھا کر انسانوں کے سمندر امڈ آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 26 دسمبر بلوچستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے جہاں اپنے بنیادی حقوق مانگنے والوں پر کریک ڈاؤن کرکے بدترین و بہیمانہ تشدد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حکمران و گوادر کے مقامی انتظامیہ نے حق دو تحریک کے پر امن مظاہرین پر جھوٹے مقدمات دائر کئے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کو ایک ایسے وزیر اعلیٰ کے سپرد کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے آج ہماری بہن ماہل بلوچ پابند سلاسل ہیں اور حکومت میں شامل اہم شخصیات اپنے انہی سہولت کاروں کے ساتھ حکومت کا مزہ لوٹ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ترقی کے خلاف نہیں بلکہ استحصالی ترقی کے خلاف ہیں اور ہم وہی عزت چاہتے ہیں جو پاکستان کے دیگر شہریوں کو میسر ہے مگر وہ ترقی ہرگز قبول نہیں جہاں روز انسانی حقوق کی پامالی اور ہماری ماؤں، بہنوں اور بزرگوں کی تزلیل ہو۔انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد جمہوری جد و جہد ہے ہم حکمرانوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جب تمام تر جمہوری راہیں بند کر دی جاتی ہیں تو مجبوراً نوجوان غیر جمہوری راستے اختیار کرتے ہیں، بلوچستان میں نااہل حکمرانوں کو راتوں رات ہم پر مسلط کیا گیا تاکہ وہ ہمارے بنیادی حقوق کو سلب کر لیں۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ٹرالر مافیا کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے انسانی بنیادی حقوق مانگنے والوں پر ان پر چڑھائی کرکے دفعہ 144 پر 144 نافذ کرتے جا رہے ہیں تاکہ ہم اپنے بنیادی حقوق کے مطالبات سے دستبردار ہوں جو یہ ہر گز ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ہم انصاف چاہتے ہیں اور مولانا ہدایت الرحمان کی فوری رہائی چاہتے ہیں آج مولانا کو نہیں بلکہ حق کی آواز کو قید کر دیا گیا، اپنی ننگ و ناموس کی خاطر اسی طرح یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔انہوں نے کہا کہ جب تک حق دو تحریک کے جائز مطالبات پر عمل درآمد نہیں ہو گا ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور انشاء اللہ 17 مارچ بروز جمعہ کو گوادر میں خواتین کی تاریخی ریلی نکالی جائے گی۔انہوں نے آخر میں کہا کہ کریک ڈاؤن اور گوادر کے عوام پر بہیمانہ تشدد کرنے کے باوجود آج عوام نے یکجہتی کا مظاہرہ کرکے حق اور سچ کا ساتھ دیا۔