این اے 265 پرانتخابات سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی اورعدالتی کارروائی میں مداخلت ہوگی، نوابزادہ لشکری خان رئیسانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان سے قومی اسمبلی کی خالی نشست این اے 265کوئٹہ IIپر انتخاب کو روکنے کے لئے سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے درخواست ریٹرننگ آفیسر کو جمع کروا دی۔۔ اتوار کونوابزادہ حا جی میر لشکری خان رئیسانی کے وکلا ریاض احمد ایڈووکیٹ، سہیل راجپوت ایڈووکیٹ نے صوبائی الیکشن کمشنر آفس میں ریٹرننگ آفیسر حلقہ این اے 265 نذیر احمد حریفال کے پاس درخواست جمع کرادی۔ ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کرائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 پر انتخابی امیدوار نوابزادہ لشکری خان رئیسانی نے اس حلقہ سے قاسم سوری کی 2018ء کے انتخابات میں کامیابی کے نوٹیفکیشن کو بلوچستان ہائی کورٹ کے الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا اور الیکشن ٹربیونل نے قاسم خان سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے27 ستمبر 2019 ء کو این اے 265 میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے 2اکتوبر2019 ء کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے قاسم سوری کو ڈی سیٹ کرکے مذکورہ نشست کو خالی قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کرانے کا اعلان کیاتھا،قاسم سوری نے الیکشن ٹربیونل کے حکم اور الیکشن کمیشن کے 2 اکتوبر 2019ء کے نوٹیفکیشن کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی جس پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے 7 اکتوبر 2019ء کوالیکشن ٹربیونل کے فیصلے اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو معطل کرتے ہوئے حتمی فیصلے تک اسٹے جاری کیا لہذا این اے 265 پر انتخابات سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی اور عدالتی کاروائی میں مداخلت ہوگی اور کیس کا حتمی فیصلہ آنے تک اس حلقہ میں دوبارہ انتخابات نہیں ہوسکتے۔ اگر فیصلہ سے قبل حلقہ میں انتخابات کرائے جاتے ہیں تو یہ توہین عدالت ہوگی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسٹے پر ہونے کی بنیاد پر قاسم سوری کو استعفیٰ دینے سے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی کومطلع کرنا چائیے تھا کہ مذکورہ نشست عدالتی اسٹے پر ہے، انہوں نے اسپیکر کو مطلع کئے بغیر اپنی نشست سے استعفیٰ دیا۔