دخترخضدارعائشہ زہری،او ایس ڈی سے بلوچستان کی پہلی خاتون ڈپٹی کمشنرتک کا سفر

تحریر:شبیر زہری
عائشہ زہری کا تعلق بلوچستان کے ضلع خضدار سے ہے وہ زہری قوم سے تعلق رکھتی ہیں۔انہوں نے ایف ایس سی تک تعلیم خضدار سے حاصل کی اور اس کے بعد انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار سے ڈگری حاصل کرلی۔انہوں نے تمام امتحانات اعزازی نمبروں سے پاس کیے اور انجینئرنگ یونیورسٹی سے انہوں نے دو مرتبہ طلائی تمغہ حاصل کئے۔انہوں نے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعدوہ واپڈا میں بطور ایس ڈی او بھرتی ہوئیں۔پھر انہوں نے پی سی ایس کرنے کا سوچاانہوں نے پی سی ایس کا امتحان اعزازی نمبروں سے پاس کی اور اسسٹنٹ کمشنر کی حیثیت سے ان کی پہلی تقرری خضدار میں کمشنر قلات کے دفتر میں سٹاف آفیسر کی حیثیت سے ہوئی۔

اس کے بعد پھر ان کی ان کی تعیناتی اسسٹنٹ کمشنر دالبندین کی حیثیت سے ہوئی۔ دالبندین میں اسسٹنٹ کمشنر کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے عائشہ زہری نے نڈر اور دبنگ افسر کے طور پر شہرت حاصل کی۔اسسٹنٹ کمشنر دالبندین کے طور پر عائشہ زہری نے چھاپہ مار کر منشیات میں استعمال ہونے والی کیمیکلز برآمد کیں تاہم جب وہ برآمد شدہ کیمیکلز لے کر تھانے پہنچیں تو لیویز حکام نے اسے قبضے میں لینے اور مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا۔عائشہ زہری نے اس وقت ڈپٹی کمشنر کا نام لے کر تنقید کی جس پر انہیں محکمانہ تادیبی کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

چھ ماہ کے کم عرصہ میں ہی اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے سے ہٹایا گیا اور ڈیڑھ سال تک انہیں کسی عہدے پر تعینات نہیں کیا گیا۔ اس کے بعد وہ سیکریٹریٹ میں تعینات رہیں جس کے بعد ان کی تقرری مختلف عہدوں پر ہوئی۔سول سیکریٹریٹ میں مختلف عہدوں پر کام کرنے کے بعد ان کی تقرری اسسٹنٹ کمشنر مستونگ کے طور پر ہوئی۔مستونگ میں فرائض سرانجام دینے کے بعد وہ اسسٹنٹ کمشنر مچھ تعینات ہوئیں۔

’25 اور 26 اگست کو مسلسل 36 گھنٹوں تک ہونے والی تیز بارش کے بعد جب میں چار محافظوں کے ہمراہ بی بی نانی کے مقام پر پہنچیں تو وہاں تین ہزار سے زائد لوگ پھنسے ہوئے تھے غیر آباد پہاڑی علاقے میں پھنسے بیشتر مسافر دو دنوں اور تین راتوں سے بھوکے پیاسے تھے اور خوراک نہ ملنے کی وجہ سے بے ہوش ہو رہے تھے توعائشہ زہری نے لیویز فورس کے اہلکاروں کے ہمراہ نہ صرف درہ بولان کے دشوار گزار علاقوں میں پھنسے ہزاروں لوگوں اور مسافروں کو ریسکیو کیا بلکہ ریلیف کیمپوں میں سیلاب زدگان کے لیے خاطر خواہ انتظامات کو بھی یقینی بنایا۔

وزیراعظم شہباز شریف جب گزشتہ دنوں ضلع کچھی کے دورے پر آئے تو انہوں نے خاتون افسر عائشہ زہری کی سیلاب متاثرین کے لیے خدمات پر انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ان سے ملاقات بھی کی۔اس موقع پر وزیراعظم نے اسسٹنٹ کمشنر مچھ عائشہ زہری کو سیلابی صورتحال کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر خوب سراہا اور سر پر ہاتھ رکھ کر شاباش دی انہوں نے فرض شناس افسر کیلئے تالیاں بھی بجائی تھیں۔وزیراعظم کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی صارفین نے خاتون افسر کی فرض شناسی کی تعریف کی ہے۔بلوچستان حکومت کی جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر مچھ عائشہ زہری کو ڈپٹی کمشنر نصیرآباد ڈویژن تعینات کر دیا گیا وہ بلوچستان میں اس عہدے پر پہنچنے والی پہلی خاتون ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے