سرینگر ہائی وے دھرنا؛ این اوسی کیخلاف ورزی پر سختی سے نمٹا جائے، عدالت

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سرینگر ہائی وے پر ممکنہ دھرنے کی خلاف دائر درخواست پر حکم جاری کردیا کہ اسلام آباد انتظامیہ این او سی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد انتظامیہ کی درخواست پر حکم جاری کیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کا اسٹیٹس دیکھے بغیر کارروائی کی جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، سیاسی جماعتیں اور رہنما قانون پر عمل کرنے کے پابند ہیں، تمام سیاسی جماعتیں جن کو این او سی جاری ہوا توقع ہے کہ وہ اس کی شرائط کر عمل کریں گی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق امن عامہ کو برقرار رکھنا ریاست کا بنیادی فریضہ ہے، سڑکوں، راستوں اور عوامی تفریحی مقامات پر نظم و ضبط قائم رکھنا پولیس کا فرض ہے، مجسٹریٹ کا اختیار ہے کہ وہ راستوں کی بندش، پریشانی یا خطرے سے بچنے کے لیے احکامات جاری کرے۔اسلام آباد انتظامیہ کی جے یو آئی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست

اس سے قبل اسلام آباد انتظامیہ نے جمعیت علماء اسلام ف (جے یو آئی) کے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔سرینگر ہائی وے پر جے یو آئی کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر انتظامیہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جے یو آئی رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔

ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ نے اجتماعات کی اجازت کا معاملہ انتظامیہ پر چھوڑا تھا اور قرار دیا تھا انتظامیہ کے پاس سب معاملات دیکھ کر فیصلے کا اختیار ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ عدالتی ہدایات کی روشنی میں جے یو آئی کو اجتماع کا این او سی بھی جاری کیا، لیکن اسپیشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی اب سرینگر ہائی وے بلاک کر رہی ہے، این او سی کی خلاف ورزی پر جے یو آئی کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔

درخواست میں مفتی عبداللہ اور مولانا عبدالمجید ہزاروی کو فریق بناتے ہوئے درخواست کی گئی کہ فریقین کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔ضلعی انتظامیہ نے جے یو آئی کو 25 مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت دی تھی تاہم جے یو آئی نے 26 مارچ کو جلسہ کرنے کی استدعا کی۔

اس پر انتظامیہ نے جے یو آئی کو جلسے کے ایس او پیز فالو کرنے کی ہدایت کی جس میں میں کہا گیا کہ سری نگر ہائی وے کو کسی صورت بند نہیں کیا جائےگا۔جمعیت علماء اسلام (ف) نے حکومت کے خلاف مہنگائی مارچ کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام قافلے 26 مارچ کی شام اسلام آباد میں داخل ہوں گے اور سری نگر ہائی وے پر جمع ہوں گے۔

سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نیاز اللہ نیازی نے تحریک عدم اعتماد سے پہلے سیاسی جماعتوں کے جلسے جلوس روکنے سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل سری نگر ہائی وے بلاک نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی، عدالتی احکامات اور یقین دہانی کے باوجود جمعیت علماء اسلام سری نگر ہائی وے سمیت سروس روڈ بند کرنا چاہتی ہے، جس پر جے یو آئی کو انتظامیہ شوکاز نوٹس جاری کر چکی ہے۔

پولیس اور اسپیشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی کی جانب سے ریڈ زون تک مارچ کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، جس سے عوام کے جان و مال کو خطرہ ہے، انتظامیہ کے جاری کردہ این او سی کی خلاف ورزی سے دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے