زمینداروں کا 5 مارچ سے معاوضوں کہ عدم ادائیگی پر سی پیک کے بسیمہ تا خضدار سیکشن پر تعمیراتی کام روکنے کا اعلان

خضدار(ڈیلی گرین گوادر) زمینداروں کل آج 5 مارچ سے معاوضوں کہ عدم ادائیگی پر سی پیک کے بسیمہ تا خضدار سیکشن پر تعمیراتی کام روکنے کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق بسیمہ تا خضدار زیر تعمیر روڈ N-30 کے متاثرین نوے فیصد تعمیراتی کام مکمل ہونے کے باوجود تا حال معاوضوں سے محروم ہیں جس پر آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی اور متاثرہ زمینداروں نے معاوضوں کی ادائیگی تک آج سے تعمیراتی کام روکنے کا اعلان کیا ہے۔اس سلسلے میں گزشتہ روز آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چئیرمین اور زمیندار رہنماوں نے نال، گریشہ، کودہ کوڑاسک اور فیروز آباد کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔اس دوران احتجاج کو کامیاب بنانے اور تعمیراتی کمپنی کی مشینری کا پہیہ جام کرنے کے لیئے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دیدی گئیں اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ جب تک متاثرین کو معاوضہ ادا نہیں کیا جاتا کمپنی کو کام کرنے نہیں دیا جائیگا۔دریں اثناء آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چئیرمین ایڈوکیٹ عبدالحمید بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم ترقی کے عمل میں حکومت کے ساتھ ہیں اور صوبے کی پسماندگی کے خاتمے کے لیئے اٹھائے جانے والے ہر قسم کے اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن اپنے جائز حقوق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوسکتے۔جب بسیمہ تا خضدار سیکشن پر کام شروع ہوا تو یہاں کے لوگوں نے اس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ہوئے اپنی آباد زمینیں دیں لیکن انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ روڈ کا نوے فیصد تعمیراتی کام مکمل ہونے کے باوجود متاثرہ زمیندار اب تک معاوضے کی رقم سے محروم ہیں۔ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ کام شروع کرنے سے پہلے متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جاتا لیکن طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی نے متعدد بار ضلعی انتظامیہ سے ملاقات و مزاکرات کرکے انہیں متاثرہ زمینداروں کی تشویش سے نہ صرف آگاہ کیا بلکہ معاوضوں کا معاملہ حل کرنے کی درخواست کی لیکن اس معاملہ کو سنجیدگی کے ساتھ نہیں لیا گیا۔اب طفل تسلیوں سے مزید کام نہیں چلیگا جب تک متاثرین کو معاوضہ ادا نہیں کیا جاتا تعمیراتی کام بند رہے گا اگر انتظامیہ نے زبردستی کرنے کی کوشش کی تو اس سے تصادم کی صورتحال پیدا ہوگی اور معاملہ مزید پیچیدگیوں کا سبب بنیگا جو کسی کے حق میں نہیں جائیگا۔جن لوگوں نے اپنی زمینیں دی ہیں ان کو معاوضہ ادا کرنا ضلعی انتظامیہ کی زمہ داری ہے۔جب معاوضوں کی رقن ضلعی انتظامیہ کو موصول ہوچکی ہے تو اس کے بعد غیر ضروری تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں۔یہ ان کا جائز حق ہے اور اگر اس میں مزید تاخیر کا مظاہرہ کیا گیا تو اگلے مرحلے میں چند دنوں کے بعد کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو غیر معینہ مدت کے لیئے بلاک کرنے کے سواء کوئی چارہ نہیں ہوگا۔انہوں نے وزیر اعلی بلوچستان، چئیرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی، چیف سیکریٹری اور کمشنر قلات ڈویڑن سے مطالبہ کیا کہ N-30 کے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی فوری طور پر یقینی بنائی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے