حلقہ بندیوں پراعتراضات کی تاریخ میں مزید15دن کی توسیع کی جائے،مولانا عبدالرحمن
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالرحمن رفیق،مولانا خورشید احمد،حاجی بشیر احمد کاکڑ اور جمعیت ضلع کوئٹہ کے الیکشن کمیٹی کے اراکین مولانا محمد ایوب ایوبی،مفتی رحمت اللہ،حافظ مسعود احمد،میر فاروق لانگو،چوھدری محمد عاطف،حافظ سردار محمد،میر سرفراز شاہوانی عبدالغنی شہزاد حاجی عبداللہ خان ناصر،حافظ شبیر مدنی مولانا جمال الدین حقانی،حافظ رحمان گل اور اللہ دوست ایڈوکیٹ،نے ایک مشترکہ بیان میں کہاہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کی اعلان شدہ حلقہ بندیوں میں پیچیدگیاں اوران پر عوام کے تحفظات ہیں حلقوں کی اعلان کے دن سے آج تک عوام الناس اپنے حلقوں کو ڈھونڈ نے اور انکے حدود کی تعین میں سرگرداں ہیں کوئٹہ کے بہت سے حلقوں کو قواعد کے مطابق متعین شدہ 18000 آبادی پر اور بہت سے حلقوں کو قواعد کے برخلاف 22000سے زیادہ آبادی پر بنایاگیا ہے جوکہ امتیازی اور ناروا سلوک ہے جمعیت علماء اسلام اس امتیازی سلوک کو مسترد کرتی ہے الیکشن کمیشن سے اضافی آبادی کے لیے انصاف کے تقاضوں اورقانون کے مطابق مزید حلقوں کامطالبہ کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئٹہ میٹروپولیٹن کے بعض علاقوں کو میٹروپولیٹن سے نکال کریونین کونسلوں میں شامل کیا ہے ہے جوسراسر زیادتی ہے ان کو دوبارہ میٹروپولیٹن میں شامل کیا جائے انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے جمعیت کے ضلعی دفتر واقع اینگل روڈ میں مولانا محمد ایوب ایوبی کی صدارت میں جمعیت کے الیکشن کمیشن وبلدیاتی اداروں کی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں الیکشن کمیشن اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے اھم امور زیر غور لائے گئے اور اجلاس میں صوبائی الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ نئی حلقہ بندیوں پراعتراضات لگانے کی تاریخ میں مزید 15 دن کی توسیع کی جائے تاکہ عوام الناس صحیح معنوں میں حلقوں کی چھان بین کرکے اعتراضات اورجہاں ضرورت ہو اس کے برخلاف اپیل کریں وگرنہ عوام عرصہ دراز تک مسائل اور مایوسی کے شکار ھونگے جوکہ عوام کے ساتھ الیکشن کمیشن کی جانب سے زیادتی تصور کی جائیگی اجلاس میں ماتحت تحصیلوں اور یونٹوں کے ذمہ داران کو ہدایات جاری کی کہ وہ جلد از جلد حلقہ بندیوں کی چھان بین اورغلطیوں کی نشاندہی کرکے ضلعی جماعت کو آگاہ کریں