پی ڈی ایم کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور اس حمایت سے سلیکٹڈ حکومت مکمل طور پر بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے،پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ بلوچستان

کوئٹہ(گرین گوادر نیوز) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ بلوچستان کا اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر ایم پی اے ملک نصیر احمد شاہوانی منعقد ہوا۔ اجلاس میں نائب صدور حاجی جمال شاہ کاکڑ، عبدالقہار خان ودان، مولوی سرور موسیٰ خیل، عصمت اللہ سالم، موسیٰ بلوچ، جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ، اطلاعات سیکرٹری ایم پی اے نصراللہ خان زیرے،فنانس سیکرٹری مولوی خورشید احمد، ڈپٹی سیکرٹری نسیم اللہ اچکزئی اور بھولن بلوچ نے شرکت کی۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ 17نومبر کو مہنگائی کے خلاف کوئٹہ میں دوپہر 12بجے ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ سے عظیم الشان مارچ برآمد ہوگی۔ جس کی قیادت پی ڈی ایم کے سربراہ اور جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن، پشتونخوامیپ کے چیئرمین پی ڈی ایم کی مرکزی نائب صدر محمود خان اچکزئی، بی این پی کے سربراہ سردرا اختر جان مینگل، نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، مسلم لیگ ن کے صدر اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ علامہ پروفیسر سنیٹر ساجد میر، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ، جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ علامہ اویس احمد نورانی کرینگے۔ اس سلسلے میں آج بروز اتوار دوپہر 12بجے کچلاغ میں احتجاجی مارچ کے حوالے سے کیمپ کا افتتاح ہوگا جبکہ باچا خان چوک کے کیمپ کا افتتاح سہ پہر 2بجے اور سریاب روڈ کیمپ کا افتتاح شام 4بجے صوبائی قائدین کرینگے۔ اجلاس میں تمام عوام سے اس عظیم الشان مہنگائی مارچ میں شرکت کی پرزور اپیل کی گئی ہے۔اجلاس میں عظیم الشان مہنگائی مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں کا جائزہ لیا گیا اور انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں پی ڈی ایم کے تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مہنگائی مارچ کی ریلی کیلئے شب وروز محنت کریں۔ اجلاس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریکٹ موومنٹ کی بنیاد سے لیکر آج تک کا بیانیہ اور 26نکاتی اعلامیہ یہ اس ملک کے 22کروڑ عوام کا مطالبہ ہے جس کی ترجمانی پی ڈی ایم ہر پلیٹ فارم پر کررہی ہیں۔ پی ڈی ایم کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور اس حمایت سے سلیکٹڈ حکومت مکمل طور پر بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے ابھی تک لانگ مارچ کا آغاز نہیں ہوا اور ایک وفاقی وزیر کی جانب سے پی ڈی ایم کے کارکنوں پر تشدد کی دھمکیاں ان کی سیاسی تربیت کو آشکارہ کرتی ہے کیونکہ یہ اُسی جماعت کے رکن اور وزیر ہے جنہوں نے پارلیمنٹ اور پی ٹی وی کے دفتر پر حملہ کیا۔ یہ سیاسی اور اخلاقی تربیت سے مکمل طور پر عاری افراد ہے ان کی مسلط اقتدا ر کے دن گنے جاچکے ہیں اوران کے اس قسم کے بیانات سے واضح ہے کہ وہ اپنی اقتدار کو جاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم ملک میں اُس آئین کو بحال کرنا چاہتی ہے جسے اس سلیکٹڈ حکومت نے پائمال کر رکھا ہے، پی ڈی ایم عوام کے اُس منتخب پارلیمنٹ کی خودمختیاری چاہتی ہے جس پارلیمنٹ کو موجودہ سلیکٹڈ حکومت نے بے توقیر کر رکھا ہے پی ڈی ایم ملک میں عدلیہ کی آزادی چاہتی ہے اور میڈیا کی آزادی چاہتی ہے جس میڈیا پر مکمل طور پر سنسر شپ عائد کرکے آزادی صحافت پر پابندیاں عائد کی گئی ہے۔ اور اپنی نااہلی، ناکامی کے باعث ملک کے عوام پر تاریخ کی بدترین مہنگائی وبیروزگاری مسلط کرکے عوام کو دو وقت کی روٹی سے بھی محروم کردیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عوام 17نومبر کومہنگائی کے خلاف ہونیوالے پی ڈی ایم کے ریلی میں اپنی بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے