بلوچستان کی نئی عوامی حکومت ثابت کریگی کہ یہ مختلف جماعتوں کا خوبصورت گلدستہ ہے، سردارعبدالرحمن کھیتران

کوئٹہ(گرین گوادر نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے ترجمان صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت کو غلط فہمی ہوئی ہے کابینہ میں پی ٹی آئی کے وہی نام شامل کئے جو انکی مرکزی قیادت نے تجویز کئے،پی ٹی آئی اکابرین اور مرکزی قیادت سے مستقل رابطے میں ہیں اور انکی مشاورت سے کابینہ تشکیل دی ہے او رآگے بھی چلتے رہیں گے،سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان کا بیان درست ہے بلوچستان کوئی یونین کونسل نہیں بلکہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے حکومت کے پاس تنخواہوں اور روزمرہ اخراجات کے پیسے موجود ہیں وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے صوبے کی ترقی کے لئے وفاق سے خصوصی پیکج دینے کی جانب توجہ مبذول کروائی تھی،یہ بات انہوں نے اپنے ویڈیو بیان میں کہی، سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مقامی صوبائی قیادت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمیں حکومت سازی اور کابینہ کی تشکیل میں اعتماد میں نہیں لیا گیا میں یہ وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ ہم نے مرحلہ وار حکومت سازی کا عمل کیا ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے اکابرین کے صلا ح و مشورے شامل ہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت کو غلط فہمی ہوئی ہے ہم انکے اکابرین اور مرکزی قیادت سے مستقل مشورے میں ہیں اور انکی مشاورت سے کابینہ تشکیل دی ہے او رآگے بھی چلتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مرکزی قائدین نے جو نام دئیے ہم نے وہ کابینہ میں شامل کئے ہماری کابینہ خوبصورت گلدستہ ہے ہم سب کو ساتھ لیکر چلنا اور بلوچستان کو ترقی دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے لیکر حکومتی جماعتوں کو تک سب کے مشورے اور رہنمائی سے صوبے کو ترقی دینا چاہتے ہیں ہمارے پاس صرف ڈیڑھ سال ہے اس عرصے میں ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہم حکومت کرنا جانتے ہیں ہمارے قائدین میں صلاحیت ہے کہ وہ حکومت چلائیں، صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان کی خزانے میں 40سے 50ارب روپے کی موجودگی کی بات درست ہے بلوچستان بہت بڑا صوبہ اور آدھا پاکستان ہے یہ کوئی یونین کونسل نہیں ہے کہ جہاں پر تنخواہیں دینے اور روز مرہ اخراجات کے پیسے بھی نہ ہوں انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ میرعبدالقدوس بزنجو کے بیان کا مقصدیہ تھاکہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے مرکز اسکے رقبے اور پسماندگی کے حساب سے محرومیوں کے ازالے کے لئے خصوصی پیکج دے انہوں نے کہاکہ ٹیکس وصولیوں اور آمدن کے حساب سے صوبے میں تنخواہوں اور روزمرہ اخراجات کے پیسے ہیں انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کے لئے خصوصی پیکجز چاہیئں تاکہ صوبے میں سڑکیں، ڈیم، انفراسٹرکچر تعمیر کرکے پسماندگی کا خاتمہ جائے بلوچستان کی نئی عوامی حکومت ثابت کریگی کہ یہ مختلف جماعتوں کا خوبصورت گلدستہ ہے تمام اتحادیوں کا تعاون حاصل ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے