ناراض ارکان کسی بھی انتہائی قدم اٹھانے سے پہلے تمام اتحادیوں کے ساتھ مل بیٹھ کر بات چیت کریں ٗ عبدالخالق ہزارہ، نوابزادہ گہرام بگٹی کی بات چیت

کوئٹہ(گر ین گوادر نیوز) بلوچستان حکومت کے اتحادی وزراء اور مشیران نے کہا ہے کہ ناراض ارکان کسی بھی انتہائی قدم اٹھانے سے پہلے تمام اتحادیوں کے ساتھ مل بیٹھ کر بات چیت کریں انکے خدشات کو دور کیا جائیگا مائنس ون نہیں بلکہ 40ارکان کی اکثریت جو بھی فیصلہ کریگی وہ ہمیں قبول ہوگا، ناراض ارکان کو وزیراعلیٰ کی طرف سے خیر سگالی کا پیغام دیا ہے ہم چاہتے ہیں مذاکرات کے ذریعے ناراض ارکان اور اتحادیوں کے خدشات دور کریں، یہ بات صوبائی وزیر عبدالخالق ہزار، وزیراعلیٰ کے مشیر نوابزادہ گہرام بگٹی نے بلوچستان اسمبلی میں ناراض ارکان اسمبلی کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، صوبائی وزیر عبدالخالق ہزارہ ہم نے ناراض ارکان اور اتحادیوں پر اس بات پر زور دیا ہے کہ مخلوط حکومت میں موجود 40ارکان میں سے 14ناراض گروپ کے ساتھ اور 25،26ہمارے ساتھ ہیں کیوں نہ ہم ایک ہی دن ایک ہی جگہ بیٹھیں اور بحث کریں اور جو بھی خامیاں اور کمزوریاں ہونگی انہیں حل کریں انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے اندر یا کوئی دوسرا طریقہ اپنانے کے بجائے بہتر یہی ہوگا کہ ہم سر جو ڑ کر بیٹھیں اور اپنے خدشات، خامیاں ٹیبل پر بیٹھ کر حل کریں انہوں نے کہا کہ ناراض وزراء سے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ وہ استعفے دیں یہ طریقہ درست نہیں ہے کابینہ کے اجلاس میں انکی کمی محسوس کی گئی انکے ٹیبل اور کرسیاں موجودتھیں انہوں نے کہا کہ اس وقت مائنس ون کی بات نہیں بلکہ مخلوط حکومت کی بات ہے 40کی اکثریت جو بھی فیصلہ کریگی ہمیں قبول ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں اتار چڑھاؤ آتے ہیں بہت سے لوگوں کے مائنڈ سیٹ راتوں رات تبدیل ہوسکتے ہیں قوی امکان ہے اگر تحریک عدم اعتماد کی صورتحال آئی تو ہمیں اسکی فکر نہیں ہے ناراض ارکان کو وزیراعلیٰ اور کابینہ کی طرف سے خیر سگالی کا پیغام دیا ہے ہم نے میر اسد بلوچ سے ملاقات میں انہیں بھی یہی پیغام دیا ہے کہ وہ ناراض ارکان سے کہیں کہ اس سے پہلے کہ تحریک چلے یا کوئی اور کام ہو ہم تمام اتحادی ایک دوسرے کے خدشات دور کریں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جمہوری وطن پارٹی کے صوبائی صدر و وزیراعلیٰ کے مشیر نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے اپنے اور اتحادی ساتھی ناراض ہیں ہماری کوشش ہے کہ اندرونی لڑائی اورمسائل کو گھر کے اندر حل کریں کوشش ہے کہ تمام ساتھیوں کو ایک ساتھ بیٹھائیں اور انکے گلے شکوے ختم کریں تاکہ صوبے کے ترقیاتی کام جو رکے ہوئے ہیں انہیں دوبارہ شروع کیا جائے انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر میراسد بلوچ سمیت کچھ ساتھیوں سے ملاقات ہوئی ہے امید رکھتے ہیں اللہ خیر کریگا، انہوں نے کہا کہ تمام 40ارکان ابھی تک ساتھ نہیں بیٹھے ہم نے ناراض ارکان کو یہی درخواست کی ہے کہ ہم ساتھ بیٹھ کرفیصلہ کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے