کوئٹہ شہر کے وسط میں شراب کی سرعام خرید وفروخت ہماری اسلامی معاشرت پر کاری ضرب ہے، مولانا عبد الرحمن

کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ مولانا محمد ہاشم خیشکی مولانا حکیم حبیب اللہ حافظ عبد الحق حقانی مفتی غلام نبی محمدی مولانا محمد اشرف جان مفتی عبد الغفور مدنی حاجی ولی محمدبڑیچ حاجی ظفر اللہ خان کاکڑ چوہدری محمد عاطف میر فاروق لانگو مولانا جمال الدین حقانی مفتی نیک محمد فاروقی مولانا سید سعداللہ آغا اور دیگر نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کے وسط میں شراب کی سرعام خرید وفروخت ہماری اسلامی معاشرت پر کاری ضرب ہے، غیر مسلموں کی آڑ میں عیاش طبقے کی سرعام "مے نوشی” عذاب خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، شہر کے غرباء نان شبینہ کے محتاج ہیں جبکہ سرکاری افسران کی اکثریت شراب کے نشے میں دھت ہوکر اسلامی تعلیمات پشتون وبلوچ کلچر سے ناواقف ہوکر غریبوں کی مدد سے گریزاں ہیں، انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کوئٹہ شہر میں غیر اسلامی ماحول اور بے ہودگی پھیلانے کی اجازت نہیں دے سکتی، اس سلسلے میں مالکان اور انتظامیہ اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے مے نوشی میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرے خدانخواستہ اگر اس کی روک تھام نہ کی گئی تو خدشہ ہے کہ ہماری نئی نسل منشیات کے نشے کی طرح اس نحوست میں بھی مبتلا ہو جائے انہوں نے شہر کے مین نالہ میں منشیات کے بڑے اڈے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس اڈے کو ختم کرکے تمام نشے کے عادی افراد کے علاج معالجے کا بندوست کیا جائے اس سلسلے میں نجی طور پر کچھ تنظیمیں کام کررہی ہیں مگر محدود وسائل کی وجہ سے وہ بہتر طریقے سے خدمات سر انجام نہیں سکتیں، ضروری ہے کہ حکومت منشیات اور شراب کے ہر قسم اڈوں کا خاتمہ کرکے عادی افراد کے لیے خصوصی صحت مراکز قائم کرکے شہر کو اس لعنت سے پاک کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے