پولیس نے شدید لاٹھی چارج اور شیلنگ کرکے انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دیں ، یاسمین لہڑی

کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) نیشنل پارٹی کے مرکزی خواتین سیکرٹری و سابق رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی نے طلباء پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ شہر کے معروف شاہراہ جس پر صوبائی اسمبلی ہائیکورٹ گورنر سیکرٹریٹ وزیراعلی سیکرٹریٹ اور سول سیکرٹریٹ واقع ہے اس شاہراہ پر طلباء کو پولیس نے شدید لاٹھی چارج اور شیلنگ کرکے انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دیں۔انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کے حصول کیلئے،ناروا اقدامات اور جائز آئینی مطالبات کیلئے پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔اور اس حق پر قدغن لگانا آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان میں گزشتہ تین سال سے تعلیمی اداروں مسائل ومشکلات کا شکار پے۔چاہے وہ بلوچستان یونیورسٹی میں ہراسمنٹ کا ایشو ہو یا بی ایم سی کی سیلف فنانس کا،خضدار میڈیکل کالج کا ایشو ہو مطلب ہر تعلیم ادارہ میں طلباء عدم تحفظ کا شکار ہوئے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ بی ایم سی کے طلباء پر ہر چند ماہ بعد پولیس قیامت بن کر ٹوٹ پڑتی ہے اور طلباء وطالبات کو روڈ پر گھسیٹ گھسیٹ کر ہراساں کرتا ہے۔اور چادر کی عزت کو پامال کرتا ہے۔لیکن حکومت خاموش رہتی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ انٹری ٹیسٹ کے طلباء کو جس انداز سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا وہ بدترین دہشت گردی ہے۔جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے