بلوچستان کابینہ کااجلاس،تربت کے 114ٹیچرزکی مکمل بحالی کی منظوری

کوئٹہ :بلوچستان کابینہ کااجلاس،تربت کے 114ٹیچرزکی مکمل بحالی کی منظوری،وزیراعلی اورحلقہ کیچ کے وزراء اورنمائندوں سے اظہارتشکر۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کابینہ کااجلاس جمعرات کو زیر صدارت وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی منعقد ہوا۔اجلاس میں مختلف مختلف ایجنڈوں وامورپر گفت وشنید کے بعد صوبے کے اہم معاملات کی منظوری دی گئی،صوبائی وزیر خزانہ میرظہوراحمدبلیدی کے مطابق صوبائی کابینہ کے اجلاس میں تربت کے 114ٹیچرز کی مکمل بحالی کی بھی منظوری دی گئی،جو کچھ مہینے پہلے عارضی طورپر بحال ہوگئے تھے صوبائی کابینہ نے انہیں باقاعدہ بحال کرنے کی منظوری دی ہے اورجلد انکی بحالی کی نوٹیفیکیشن جاری ہوجائیگا،واضح رہے تربت ضلع کیچ کے 114مرد وخواتین ٹیچرزکو غیرحاضری کے الزام میں بغیرتحقیق اورقانونی تقاضے پورے کئے بغیراورعجلت میں محکمہ تعلیم بلوچستان نے20اگست2019 برطرف کردیئے تھے،جنہوں نے برطرفی سے لیکر عارضی بحالی تک مسلسل احتجاج اورسروس ٹریبونل کا سہارالیا۔حتی کہ جی ٹی اے بلوچستان کیچ کے صدراکبرعلی اکبرکی قیادت میں کیچ کے برطرف مرد وخواتین ٹیچرزنے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کردی،بعد میں ٹیچرزکو18نومبر2020کو عارضی طورپر بحال کردیا تھا۔ بروزجمعرات بلوچستان حکومت کی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت وزیراعلی جام کمال خان عالیانی منعقد ہوا،جس میں تربت کے ٹیچرزکومکمل بحال کرکے ایک موقع دینے کا فیصلہ کیاگیا۔دریں اثناء۔114ٹیچرزایکشن کمیٹی کے ترجمان نے اظہارتشکربیان میں وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان، صوبائی وزیر خزانہ میرظہوراحمدبلیدی، صوبائی مشیرفشیریز میرحاجی اکبرآسکانی، قائدین جی ٹی اے بلوچستان کے مرکزی صدرحاجی حبیب الرحمن مردانزئی،مرکزی نائب صدرمحمدخان نوشروانی،ضلعی صدرکیچ اکبرعلی اکبر،ڈویژنل صدرحاجی مراد بخش،ڈویژنل آرگنائزرمحمداقبال اورجی ٹی اے کے دیگرسرگرم اراکین جو احتجاج وبھوک ہڑتال میں شانہ بشانہ ساتھ رہے،وزیراعلی کے کوآرڈنیٹر میرعبدالرؤف رند، ایم پی اے لالارشیددشتی و دیگرعومی نمائندوں، ایچ آرسی پی ٹاسک فورس مکران کے کوآرڈنیٹر غنی پرواز، ڈی ای اوکیچ عبدالغفوردشتی،ڈی او ای صابردانشن ودیگرتعلیمی افسران، آل پارٹیزکیچ، سول سوسائٹیز، اساتذہ و دیگرملازم تنظیموں اور دیگرمکاتب فکر کے افراد کا اتھاہ دل کی گہرائیوں سے شکرگزارہیں جنکی عملی اور اخلاقی سپورٹ سے کامیابی ملی ہے،114ٹیچرزایکشن کمیٹی وزیراعلی بلوچستان اورتعلیمی صوبائی وضلعی افسران کو یقین دہانی کراتی ہے کہ وہ معمول کے مطابق اپنی اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیتے رہیں گے،برطرفی سے قبل بھی ڈیوٹیاں دی ہیں چند ایک ٹیچر شاید بیماری یا ایمرجنسی وجوہات کی بناپرکچھ دنوں غیرحاضر ہوئے ہیں لیکن سالوں سے غیرحاضری کے الزام کو پھر مسترد کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے