عثمان کاکڑ کی شہادت کے سانحہ کے خلاف 7اگست کو کوئٹہ میں عظیم الشان جلسہ ہوگا، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی

کو ئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری وصوبائی صدر ملی اتل ملی شہید محمد عثمان کاکڑ کی شہادت کے سانحہ کے خلاف پارٹی کے جاری احتجاجی تحریک کے سلسلے میں پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام 7اگست کو سائنس کالج کوئٹہ کے فٹبال گراؤنڈ میں سہہ پہر3بجے عظیم الشان احتجاجی جلسہ عام منعقد ہوگا۔ جس سے پارٹی کے چیئرمین اور پی ڈی ایم کے مرکزی نائب صدر جناب محمود خان اچکزئی،پارٹی کے مرکزی وصوبائی قائدین خطاب فرمائینگے۔ اس جلسہ عام میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور دیگر سیاسی جمہوری جماعتوں، وکلاء، اساتذہ،ادیبوں،انجمن تاجران، ڈاکٹروں، ٹرانسپورٹروں،زمینداروں سمیت مختلف سول سوسائٹی کی تنظیموں کو دعوت دی جائیگی۔ جلسہ عام کی تیاری کے سلسلے میں ضلع کوئٹہ کے مختلف تنظیمی علاقائی یونٹوں میں پارٹی کے منعقد علاقائی، ابتدائی یونٹوں کے اجلاسوں کا انعقاد سلسلہ وار جاری ہیں۔ پشتون آباد، نوحصار سمنگلی، بلیلی، تختانی بائی پاس، ہزار گنجی،خروٹ آباد، پشتون باغ اول، دوئم، کوٹوال،شیخان میں علاقائی ابتدائی یونٹوں کے ایگزیکٹوز،جنرل باڈی کے اجلاسوں اور وال چاکنگ اور پمفلٹ تقسیم کیئے گئے۔ اجلاسوں سے پارٹی کے علاقائی رہنماؤں ندا سنگر،نظام عسکر، نیاز بڑیچ،عبدالودود بازئی، حمد اللہ بڑیچ، نعیم اچکزئی، حاجی عبید اللہ بڑیچ، اکبر خروٹی، اکبر کلیوال، ولی جان اچکزئی، ادریس خان، پرویز اچکزئی، نعیم پیر علیزئی، عبدالخالق کاکڑ، قیام الدین کاسی اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء ملی اتل ملی شہید محمد عثمان کاکڑ پر ان کے گھر میں 17جون کو ریاستی دہشتگردوں نے حملہ کیا اور اس کے نتیجے میں وہ 21جو ن کو وہ کراچی میں جام شہادت نوش کرگئے، کراچی سے لیکر کوئٹہ اور کوئٹہ سے لیکر ان کے آبائی شہر مسلم باغ تک جس انداز میں ہمارے غیور،باشعور عوام نے ان کا پرتپاک اور شاندار استقبال کیا جن میں خواتین بھی شامل تھیں پھر شہید رہنماء کی نماز جنازہ کے اجتماع میں صوبے اور ملک بھر سے لاکھوں افراد کی شرکت نے یہ ثابت کردیا کہ شہید عثمان لالا کا خون راہیگانہیں جائیگا اگر ان کانظریہ،سوچ وفکر درست نہ ہوتا تو عوام کی یہ جم غفیر ان کے ساتھ نہ ہوتی جس تعداد میں بلا امتیاز، رنگ ونسل زبان فرقہ عوام نے ان سے اپنی محبت کا اظہار کیا وہ شہید عثمان لالا کی سوچ، فکر ونظریہ پر مہر تصدیق ہے۔ انہو ں نے کہا کہ پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سیکرٹری اول سے لیکر پشتونخوامیپ کے صوبائی صدر اور مرکزی سیکرٹری کے عہدے تک انہوں نے اپنی تنظیمی صلاحیتوں کے بدولت جنوبی پشتونخوا میں PSOاور پشتونخوامیپ کو ایک تنظیمی ڈھانچہ میں تبدیل کیا محلہ گلی، کلی کی سطح تک عوامی مسائل سے باخبر رہنے اوراسے حل کرنے اور اس کیلئے آواز بلند کرنے کیلئے انہوں نے پارٹی کے ابتدائی یونٹوں کے قیام کو لازمی قرار دیا۔ اسی طرح پارلیمانی محاذ پر صرف چھ سال کے مختصر وقت میں انہوں نے پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے ایوان بالا میں جس انداز میں محکوم اقوام اور مظلوم عوام کے مسائل کو اجاگر کیا اور سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین کی حیثیت سے انہوں نے ملک کے پسماندہ علاقوں کا نہ صرف دورہ کیا بلکہ وہاں جاکر عوام کی خدمت اور مسائل میں ناکام ذمہ داروں کو ان کی لاپرواہی کوتاہی اور غفلت کی نشاندہی بھی کرتے۔ شہید رہنماء کے چہلم کے موقع پر سائنس کالج کوئٹہ میں 7اگست کو سہہ پہر 3بجے عظیم الشان احتجاجی جلسہ عام منعقد ہوگا۔ جلسے کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ عوام کی بڑی تعداد جلسہ گاہ میں شرکت کرے لہٰذا پارٹی کے کارکن گھر گھر عوامی رابطہ مہم کرکے انہیں جلسے میں شرکت کیلئے دعوت دے اور جلوسوں کی شکل میں جلسہ گاہ میں داخل ہو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے