سعودیہ، بحرین و ابو ظہبی کے بعد دبئی میں کورونا ویکسین کا استعمال شروع
دبئی:متحدہ عرب امارات (یو اے ای) رواں ماہ 9 دسمبر کو چین کی فارماسیوٹیکل کمپنی کی ویکسین کے استعمال کی منظوری دینے والا جہاں پہلا ملک بنا تھا۔
وہیں اب اس نے جرمن کمپنی بائیو این ٹیک و امریکی کمپنی فائزر کی ویکسین کو استعمال کرنے کی منظوری دینے سمیت اس کی ویکسینیشن کا بھی آغاز کردیا۔
یو اے ای کی ریاست دبئی نے 23 دسمبر کو فائزر و بائیو این ٹیک کی ویکسین کا استعمال کرنا شروع کردیا۔جب کہ یو اے ای کی ریاست ابو ظہبی نے 12 دسمبر سے ہی چین کی کورونا ویکسین کا استعمال شروع کیا تھا۔
دبئی میں فائزر و بائیو این ٹیک کی ویکسن کا پہلا ڈوز ایک عمر رسیدہ شخص سمیت محکمہ صحت میں خدمات سر انجام دینے والے عملے کو لگایا گیا۔
دبئی میں کورونا ویکسینیشن کے آغاز کے حوالے سے دبئی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) نے اپنی ٹوئٹس میں بتایا کہ ویکسین کا پہلا ڈوزعمر رسیدہ شخص علی سلیم علی کو دیا گیا۔
ان کے ساتھ ہی ایمبولینس پر خدمات سر انجام دینے والی ایشا سوزن فلپ، پیرا میڈیکل اسٹاف کے آصف خان ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے ڈرائیور فضل سبحان اور پولیس اہلکار عادل حسن شکرالا کو بھی پہلا ڈوز دیا گیا۔
ان افراد کو کورونا ویکسین لگائے جانے کے ساتھ ہی دبئی میں فائزر و بائیو این ٹیک کی ویکسین کا استعمال شروع ہوا اور دبئی حکومت تمام شہریوں کو مفت ویکسین لگائی گی۔
دبئی حکومت نے 23 دسمبر کو ویکسین کے استعمال کی اجازت دی اور اسی دن ویکسینیشن کا آغاز کیا گیا، دبئی حکومت کو 23 دسمبر کو ہی ویکسین کی پہلی کھیپ ملی تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یو اے ای کی ریاست ابوظہبی چین کی ویکسین جب کہ دبئی امریکی و جرمنی کمپنیوں کی ویکسین استعمال کر رہی ہے۔
ابو ظہبی میں 12 دسمبر سے ویکسین کا استعمال شروع ہوا تھا، اسی طرح سعودی عرب اور بحرین نے بھی ویکسینیشن کا آغاز گزشتہ ہفتے کردیا تھا۔
سعودی عرب بھی دبئی کی طرح امریکی و جرمن کمپنی کی ویکسین استعمال کر رہا ہے جب کہ بحرین چینی کمپنی کی ویکسین استعمال کر رہا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے مسلم ممالک کے علاوہ تاحال دنیا کے کسی بھی مسلم ملک میں کورونا کی ویکسین کا استعمال شروع نہیں ہوا۔
دبئی حکومت نے ایک ایسے وقت میں کورونا کی ویکسینیشن شروع کی جب کہ یو اے ای کی مذہبی کونسل نے فتویٰ جاری کیا کہ کورونا کی ویکسین کا استعمال شریعت کے عین مطابق ہے۔
اماراتی مذہبی کونسل نے مذکورہ فتویٰ مسلم ممالک میں کورونا کے حرام یا حلال ہونے سے متعلق شروع ہونے والے بحث کے بعد جاری کیا۔
کورونا ویکسین سے متعلق زیادہ تر مسلم ممالک میں بحث جاری ہے کہ ویکسین کی تیاری میں خنزیر کے گوشت کے اجزا کا استعمال کیا گیا ہے، اس لیے وہ حرام ہے۔
تاہم اماراتی کونسل کے فتویٰ کے مطابق جب تک کوئی اور متبادل نہیں ملتا، کورونا ویکسین کا استعمال شریعت اور مذہب کے عین مطابق ہے۔