نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں احسن اقبال پر فرد جرم عائد
اسلام آباد: احتساب عدالت نے نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں احسن اقبال پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
سابق وزیرداخلہ احسن اقبال نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جج نے پہلے دیکھنا ہوتا ہے یہ کیس بنتا بھی ہے یا نہیں۔
احتساب عدالت کے جج اصغر علی نے کہا ہم یہاں ایسی باتیں سننے نہیں بیٹھے ہوئے۔ جج نے احسن اقبال کو بات کرنے سے بھی روک دیا۔
جج کا کہنا تھا کہ آپ نے کوئی درخواست دائر کرنی تو کریں یا اپنے وکیل کے ذریعے بات کریں۔ ہم سامنے پیش کیا گیاریکارڈ دیکھ کر ہی کہہ رہے ہیں یہ بادی النظر میں کیس بنتا ہے۔
وکیل جہانگیرجدون نے کہا کہاں کیس بنتا ہے، کیا ہمارے ماتھے پر لکھا ہوا ہے؟ جج نے کہا کہ فیصلے سے پہلے فیصلہ نہیں سنا سکتے، شواہد دیکھے جائیں گے۔
مذکورہ کیس میں قومی احتساب بیورو کا مؤقف ہے کہ اسپورٹس سٹی کی تعمیر میں پاکستان اسپورٹس بورڈ نے اختیارات سے تجاوز کیا۔
احسن اقبال پر الزام ہے کہ انہوں نے خلاف قانون تین ارب روپے کا منصوبہ نارووال میں شروع کیا۔ مذکورہ کیس میں ن لیگی رہنما ایک بار نیب کے سامنے پیش ہو کر سوالات کے جواب بھی جمع کرا چکے ہیں۔
احسن اقبال کا مؤقف ہے کہ نیب یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہے کہ اسپورٹس سٹی کیوں بنایا گیا۔ نیب نے اس کیس میں احسن اقبال کو23 دسمبر2019 میں گرفتار بھی کیا تھا۔
ن لیگی رہنما نے اپنی رہائی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور26 فروری2020 ان حق میں فیصلہ آنے پر احسن اقبال کو رہا کیا گیا تھا۔