سلیکٹڈ حکمرانوں سے نجات کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، پی ڈی ایم بلوچستان
کوئٹہ:پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی کمیٹی کا اجلاس پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹریٹ میں بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پشتونخوامیپ کے صوبائی صدر سنیٹر عثمان خان کاکڑ،صوبائی سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال، پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک،صوبائی جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ،ملک ذیشان حسین،ڈاکٹر عبدالغنی بنگلزئی، نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر سنیٹر میر کبیر محمد شہی، صوبائی صدر عبدالخالق بلوچ، خیر جان بلوچ، سابق صوبائی وزیر رحمت صالح بلوچ،مسلم لیگ ن کے صوبائی جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ،آصف ایڈووکیٹ، جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر مولوی محمد سرور موسیٰ خیل، رکن قومی اسمبلی مولانا کمال الدین،مولوی خورشید احمد، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر ارباب عمر فاروق کاسی،سید عبدالباری آغا، جمال الدین رشتیاء، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مولانا عصمت اللہ سالم، قومی وطن پارٹی کے روح اللہ داوی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، محی الدین لہڑی، پشتونخوامیپ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز ایم پی اے نصراللہ خان زیرے، سید عبدالقادر آغا ایڈووکیٹ، خوشحال خان کاسی نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے رواں تحریک اور صوبے کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرہوں کے شیڈول کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس سلسلے میں پی ڈی ایم کی صوبائی کمیٹی کا اجلاس کل بروز جمعہ بوقت 3بجے دوبارہ منعقد ہوگا جس میں احتجاجی مظاہروں کی شیڈول کا اعلان کیا جائیگا۔ اجلاس میں بالخصوص کوئٹہ کے عظیم الشان اور فقید المثل جلسہ عام کی کامیابی اور گوجرنوالہ، کراچی، پشاور، ملتان اور لاہور کے تاریخی جلسوں پر ملک کے کروڑوں عوام کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہے ملک کے کروڑوں عوام پی ڈی ایم کے بیانیہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور 25جولائی 2018کے دھاندلی زدہ انتخابات کے ذریعے مسلط سلیکٹڈ حکمرانوں سے نجات کیلئے عملی جدوجہد کررہی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 2018کے انتخابات کو جس طرح پہلے ہی 10گھنٹوں میں ملک کے تمام سیاسی جمہوری جماعتوں کی جانب سے مسترد کیا گیا تھا اگر چہ اُسی وقت ہی ان سلیکٹڈ حکمرانوں کو گھر بھیج دیا ہوتا تو آج ملک کو سنگین بحرانوں اور عوام کو بدترین مہنگائی، بیروزگاری کا سامنا نہ کرناپڑتا کیونکہ اُس وقت الیکشن کی بجائے سلیکشن ہوا تھا اور ملکی امور چلانے سے عاری لوگوں کو اقتدار سونپ دیا گیا جن کی نااہلی، ناکامی آج تمام عوام کے سامنے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل سیاسی جمہوری جماعتوں کا موقف واضح ہے اور یہی موقف اور بیانیہ ملک کو موجودہ سنگین بحرانوں اور ملک پر مسلط نااہل،ناکام، ناتجربہ کار سلیکٹڈ حکومتوں سے نجات دلائیگا اور اس کا واحد حل ملک میں فوج او رایجنسیوں کی مداخلت کے بغیرفی الفور صاف شفاف غیر جانبدارنہ انتخابات کا انعقاد کرانا ہے اور عوام کے ووٹ کا احترام کرتے ہوئے عوام کی مرضی ومنشاء پر فیصلہ چھوڑنا ہوگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم ملک میں ملکی آئین پر اس کے روح کے مطابق عملدرآمد،ملکی پارلیمنٹ کی خودمختاری وبالادستی،حقیقی جمہوریت کے استحکام اور جمہور کی حکمرانی کیلئے،اٹھارویں آئینی ترمیم، این ایف سی ایوارڈ، صوبائی خودمختاری کے خلاف سازشوں کا خاتمہ کرنے، ملکی تاریخ کی سخت ترین مہنگائی، بدترین بیروزگاری، روپے کی قدر میں مسلسل کمی اور ٹیکسوں کی بھرمار کے خاتمے، ملکی پرنٹ والیکٹرونک میڈیا پر عائد کردہ سخت سنسر شپ،آزاد عدلیہ، ناروا غیر آئینی ہتکھنڈوں، غداری کے مقدمات اور گرفتاریو ں کی روک تھام،ملک کے انتخابی عمل کو صاف شفاف بنانے، ملکی انتخابات اور سیاست میں فوج اور خفیہ ایجنسیوں کی کردار کے خاتمے اور عوام کے ووٹ کی احترام اورسول حکمرانی /سول اتھارٹی کی بحالی جدوجہد کررہی ہیں۔ اور اس جدوجہد کی آغاز سے ہی ہر جلسے، جلوس، احتجاجی مظاہروں کو عوام کی بھرپور پذیرائی ملی ہیں اور یہی پی ڈی ایم کی کامیابی ہے۔ بیان میں تمام جمہوریت پسند عوام دوست،قوم دوست قوتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسی جذبے کے ساتھ پی ڈی ایم کی تحریک کا ساتھ دیں تاکہ ملک کو نااہل ناکام اور غیر منتخب سلیکٹڈ سے نجات مل سکیں۔