جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس نام نہاد کابینہ میں بنایا گیا ، مولانا فضل الرحمٰن

پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ گفتگو سے پہلے ایک قرار داد پیش کرنا چاہتاہوں کہ فرانس میں فرانس کے صدر حکم پر گستاخانہ خاکے عام دیواروں پر چسپاں کیے گئے ہیں جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فرانس اور ڈنمارک نے بڑا ظلم کیا ہے، ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ اسلام ایک امن پسند دین ہے لیکن آپ کے توہین آمیز اقدامات شدت کی طرف دھکیل رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ ایسے ناپاک اقدامات فوری طور پر روک دیے جائیں، یورپ کی ایک عدالت نے اس کو اظہار آزادی کہنے سے مترادف قرار دیا اور اس کو جرم قرار دیا ہے تو پھر حکمرانوں کی سطح پر اس طرح کام ہوں گے تو پھر ردعمل آئے گا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میں کراچی میں مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کے ساتھ ہونے والے واقعے کی بھرپور مذمت کرتا ہوں اور اس اقدام پر حکمرانوں کو چلو بھر پانی ڈوب مرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور بلاول بھٹو نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کو خوش آمدید کہتا ہوں، دو دن ہوئے ہیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس نام نہاد کابینہ میں بنایا گیا اور ایک جعلی صدر کے پاس بھیج دیا گیا اور عدالت میں پیش کیا گیا جہاں طویل سماعتوں کے بعد اس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے