کوئٹہ شہر کے حقیقی وارث ہی اس شہر کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں،نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کے حقیقی وارث ہی اس شہر کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں،کوئٹہ شہر کے مقامی لوگ اور نوجوان آگے بڑھ کر شہر کی روایتی خوبصورتی، امن اور بھائی چارے کو بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ یہ بات انہوں نے منگل کے روز سراوان ہاؤس میں کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی کارکنوں، عمائدین شہر اور طلباء پر مشتمل مختلف وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ کوئٹہ شہرماضی میں اس خطے کا پرامن خوشحال اور محبتوں کا شہر کہلاتا تھا، پرامن خوشحال اور محبتوں کے اس شہر کو کچھ لوگوں نے اپنے ذاتی و سیاسی مفادات کیلئے استعمال کیا اور اس شہر کو لوٹ کر چلے گئے جس کے نتیجے میں کوئٹہ شہر کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے، جس شہر میں صاف پانی کے قدرتی چشمہ بہا کرتے تھے وہاں کے نالوں میں ڈرگ مافیا کا راج ہے اورمنشیات نوجوان نسل کی رگوں میں تیزی سے سرایت کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ کے شہری پہلے اپنا احتساب کرکے یہ نتیجہ اخذ کریں کہ انہوں نے جنہیں ایوانوں تک پہنچایا ان لوگوں نے شہر کے مسائل حل کئے یا اس شہر کے بحرانوں میں مزید اضافہ کیا اس کے بعد کوئٹہ کے شہری اس مفاد پرست طبقہ اور سیاست کے نام پر ذاتی مفادات حاصل کرنے والوں کا احتساب اپنے ووٹ اور یکجہتی کے ذریعے کرکے کوئٹہ شہر کی روایتی خوبصورتی، امن اور بھائی چارے کو بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے شہر کے مقامی لوگوں اور نوجوانوں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے انہیں چائیے کہ وہ آگے بڑھ کر لوگوں میں منظم کریں تاکہ وہ آنے والے دنوں میں اپنے ووٹ کے ذریعے شہر کا سیاسی اختیار حاصل کرکے شہر کو درپیش پانی، بجلی اور انتظامی بحرانوں کو درست کرنے میں اپنا کردار ادا کریں، انہوں نے کہاکہ آئندہ آنے والے دنوں میں سیاست کے نام پر ذاتی مفادات حاصل کرنے والے مزید نئے ڈرامے رچائیں گے ایسے میں کوئٹہ کے شہریوں کو چائیے کہ ماضی میں رچائے گئے ان کے ڈراموں پر نظرڈالتے ہوئے اس شہر کے وارث ہونے کے ناطے شہر پر اختیار حاصل کرکے اس شہر کو دوبارہ خطے کا پرامن خوشحال اور محبتوں کا شہربنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے