کراچی؛ اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کیلیے جرائم پیشہ گروپوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

کراچی (ڈیلی گرین گوادر) اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام اور عادی مجرمان کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں پولیس نے ایک مرتبہ پھر حکمت عملی بنانا شروع کردی ہے مجرمان کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے پہلے مرحلے میں کراچی پولیس نے منشیات کی ترسیل ، شہر میں منظم منشات کے اڈے،اسٹریٹ کرائم میں ملوث نامی گرامی گروہوں اور گھروں میں ڈکیتیوں میں ملوث ملزمان کی فہرستیں تیار کرنا شروع کردی ہیں۔

اسپیشل برانچ کی انفارمیشن رپورٹس کی روشنی میں بھی ہائی پروفائل ملزمان کی فہرستیں تیار کی گئی ہیں جبکہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث ملزمان کا جیل سے ریکارڈ بھی مرتب کیا جارہا ہے۔

اسپیشل برانچ کے ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کے 55 سے زائد بڑے اور 132 سے زائد چھوٹے گروپوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو کہ شہر کے مختلف علاقوں میں چھینا جھپٹی اور لوٹ مار کی وارداتوں میں ملوث ہیں اسپیشل برانچ نے کچی آبادیوں کو ان ملزمان کی محفوظ پناہ گاہ بتایا ہے اور ان علاقوں کی نشاندہی اور یہاں بھرپور کریک ڈائون کا بھی اشارہ دیا گیا ہے۔

اسی طرح قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کے پوش علاقوں میں گھروں میں ڈکیتیوں میں ملوث 8 گروپوں کی نشاندہی کی ہے ، یہ گروپ جیل بھی جاچکے ہیں اور ضمانتوں پر رہا بھی ہوچکے ہیں کراچی پولیس نے بھی اس حوالے سے تھانوں کا کرمنل ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کردیا ہے جس میں حالیہ کچھ مہینوں میں گرفتار ملزمان کی تمام تفصیلات موجود ہیں۔

پولیس کی جانب سے ایئر پورٹ سے نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار اور وائٹ کرولا گروپ کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جو شہر کے مختلف علاقوں میں بڑی ڈکیتیوں میں ملوث ہے پولیس ذرائع کے مطابق شہر کے 100 سے زائد تھانوں سے 3100 ملزمان کا ریکارڈ جمع کیا گیا ہے جو ڈکیتیوں ،چھینا جھپٹی کی وارداتوں میں ملوث ہیں اور ان میں زیادہ تر ملزمان جیل بھی کاٹ چکے ہیں۔

پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے شہر قائد میں ہونے والی بدامنی کی وجوہات اور چھوٹے بڑے گروپوں پر مشتمل تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے جس کی روشنی میں شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

اسی طرح نگراں وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر)حارث نواز نے بھی شہر میں اسٹریٹ کرائمز، ڈکیتیوں سمیت دیگر سنگین جرائم کی روک تھام کیلیے بھرپور آپریشن اک عندیہ دیا ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے