عبدالستار ایدھی کا آج یومِ پیدائش منایا جا رہا ہے
انسانیت کے عظیم خادم عبدالستار ایدھی کا آج یومِ پیدائش منایا جا رہا ہے جنہوں نے زندگی کا ایک ایک لمحہ انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کیا۔
عبد الستار ایدھی نے زندگی میں کئی چیلنجز کا سامنا کیا مگر ان کی صاف نیت اور مستقل مزاجی نے انہیں ہر میدان میں بینظیر کامیابی سے ہمکنار کیا۔
عبدالستار ایدھی 28 فروری 1928 کو بھارت کی ریاست گجرات کے شہر بانٹوا میں پیدا ہوئے تھے۔
قیام پاکستان کے بعد کراچی میں سکونت اختیار کرنے والے عبدالستار ایدھی نے 1951 میں ایک چھوٹے کمرے سے دکھی انسانیت کی خدمت کا آغاز کیا تھا۔
عبدالستار ایدھی نے ایدھی فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی تو جیسے لاوارث بچوں اور بے سہارا خواتین اور بزرگوں کو سہارا مل گیا۔
ایدھی کی ایمبولنس سروس نے بڑے سانحات سے لے کر چھوٹے حادثات تک میں انسانی خدمت کی وہ مثالیں پیش کیں جو ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
اسپتال اور ایمبولینس کے علاوہ ایدھی فاؤنڈیشن نے کلینک، زچکی سینٹر، پاگل خانے، معذوروں کے لیے گھر، بلڈ بینک، یتیم خانے، لاوارث بچوں کو گود لینے کے مراکز، پناہ گاہیں اور اسکول کھولے۔
1997 گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق ایدھی فاؤنڈیشن کی ایمبولینس سروس دنیا کی سب سے بڑی فلاحی ایمبولینس سروس ہے۔ عبدالستار ایدھی کی اہلیہ ہر مشن میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں۔
عبدالستار ایدھی کے بیٹے فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ ان کے والد نے سماج کی خدمت کا جذبہ خود تک محدود نہیں رکھا بلکہ اسے آئندہ نسل تک منتقل کیا۔
عبد الستار ایدھی 8 جولائی 2016 کو دنیا سے رخصت ہوئے تو ایدھی ولیج میں کھڑے لاوارث بچوں کی زبان پر بے ساختہ آیا کہ ہم ایک بار پھر یتیم ہو گئے۔