سزامعطلی سے قیدی نمبر804 صادق اور امین نہیں ہوجاتا ہے، فردوس عاشق اعوان
لاہور(ڈیلی گرین گوادر)سابق رکن قومی اسمبلی فردوس عاعشق اعوان کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے سے چیئرمین پی ٹی آئی مجرم سے محترم نہیں بنے۔سزامعطلی سے قیدی نمبر804 صادق اور امین نہیں ہوجاتا ہے تفصیلات کے مطابق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے استحکام پاکستان پارٹی کی ترجمان نے مزید کہا کہ خاص قیدی کو جیل میں جو کھابےدیئے جارہے ہیں وہ دوسرے قیدیوں کوبھی دیں۔ عوام کو کسی کی سزا معطلی سے سروکارنہیں وہ مہنگائی کی قید سے آزادی چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ آج صبح اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کا تحریر ی فیصلہ جاری کیا۔چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بنچ نے آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ کیا ٹرائل کورٹ کی جانب سے تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا معطل کی جاتی ہے؟ ٹرائل کورٹ نے الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کی کمپلینٹ پر سزا کا فیصلہ سنایا۔ سزا معطلی کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے قائم علی شاہ کیس کا حوالہ بھی شامل سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ضروری نہیں کہ ہر کیس میں سزا معطل ہو۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ضمانت دینا یا انکار کرنا ہائی کورٹ کی صوابدید ہے۔ اس کیس میں دی گئی سزا کم دورانیے کی ہے۔ عدالت سمجھتی ہے کہ درخواست گزار سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا حقدار ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سزا معطلی کی درخواست منظور کر کے پانچ اگست کو ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کیا جاتا ہے۔ عدالت درخواست گزار کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے داخل کرانے پر ضمانت پر رہا کیا جائے۔