افغان بچوں کے کینسر کے علاج کی آڑ میں پاکستان اسرائیل تعاون اسرائیل کو تسلیم کرنےکی کوشش ہے، سینیٹر مشتاق
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر)افغان بچوں کو کینسر سے بچانے کیلئے پاکستانی اور اسرائیلی ماہرین کے تعاون پر سینیٹر مشتاق کا کہنا ہے پاکستان اسرائیل تعاون دراصل اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش ہے انھوں نے کہا کہ اسرائیل کی انسانی ہمدردی فلسطینی بچوں کے قتل عام پر کیوں نہیں جاگتی؟ افغان بچوں کے کینسر کے علاج کی آڑ میں پاکستان اسرائیل تعاون دراصل اسرائیل کو تسلیم کرنےکی کوشش ہے، اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے پیشہ ورانہ،تجارتی، سفارتی تعلقات ناقابل قبول ہیں۔
رہنما جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ خراب معاشی صورتحال کو عالمی ادارے اور طاقتیں پاکستان کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے بطور دباؤ استعمال کر رہے ہیں واضح رہے کہ اسرائیلی اخبار’’دی یروشلم پوسٹ‘‘ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں لاہور کے طبی مراکز کے ساتھ کام کرنے والی ایک اسرائیلی ٹیم کی سربراہی میں ایک غیر معمولی بین الاقوامی کوشش کے ذریعے افغانستان میں بچوں کو آنکھوں کے ممکنہ مہلک کینسر سے بچنے کا موقع دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی میڈیکل سینٹر کے ڈاکٹروں نے پاکستانی طبی مراکز کے ساتھ مل کر ریٹینوبلاسٹوما سلک روڈ پروگرام بنایا، شیبا میڈیکل سینٹر میں آنکھ کے ٹیومر کے علاج کے ماہر پروفیسر آئیڈو فابیان متاثرہ افغان بچوں کے علاج کے لیے پاکستان منتقلی کی قیادت کر رہے ہیں۔