بلوچستان ہائی کورٹ میں شاہراؤں کے توسیعی منصوبے میں تاخیر و دیگر مسائل سے متعلق آئینی درخواست کی سماعت

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان ہائی کورٹ کے ججز جسٹس محمد کامران خان ملا خیل اور جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل بینچ نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شاہراؤں کے توسیعی منصوبے میں تاخیر و دیگر مسائل سے متعلق آئینی درخواست کی سماعت کی۔معزز عدالت نے چیف منسٹر پیکجز برائے کوئٹہ ڈویلپمنٹ کے پی ڈی سے سریاب روڈ اور سبزل روڈ پر پیشرفت رپورٹ طلب کر لی معزز عدالت نے سڑکوں کے توسیعی منصوبے میں رکاوٹوں کے پیش نظر کمشنر کوئٹہ، ڈی ائی جی پولیس کوئٹہ، ایس ایس پی اور ایس پی ٹریفک کوئٹہ کو حکم دیا کہ عدالتی احکامات پر من وعن عمل درآمد یقینی بنائیں اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کو کسی بھی رکاوٹ کی صورت میں تعاون فراہم کریں۔معزز عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کو بھی ہدایت کی کہ وہ کورٹ کے احکامات کی تعمیل یقینی بنائیں اور سی پی نمبر 1951/ 2022 کے ضمن میں پیشرفت رپورٹ 28 اگست 2023 تک جمع کرا دیں معزز عدالت کو قبل ازیں پروجیکٹ ڈائریکٹر چیف منسٹر پیکجز برائے کوئٹہ ڈیولپمنٹ اور وکیل محمد اسحاق نصر ایڈوکیٹ نے انسکمب روڈ کے تو سیع کے حوالے سے پیشرفت رپورٹ جمع کرائی اور درپیش مسائل سے آگاہ کیا،پروجیکٹ ڈائریکٹر کی جانب سے جب بتایا گیا کہ ڈی ایس ریلوے کی رہائش گاہ سے ملحقہ پرنس روڈ کے شمال اور مشرقی اطراف میں زیر تعمیر سیوریج کا کام گیس پائپ لائن گزرنے کی وجہ سے روکا گیا ہے اور یہ کام پائپ لائن ہٹائے بغیر مکمل نہیں ہوگا تو ڈی جی ایم اور لاء آفیسر ایس ایس جی سی ایل نے اس حوالے سے بتایا کہ اس پائپ لائن کو ہٹانے کے لئے 16 انچ قطر کی ایلبو درکار ہے جو فی الحال سٹاک میں موجود نہیں ہے اور اس کے لئے کراچی آفس کو لکھ دیا گیا ہے اور یہ ایک ہفتے میں مل جائے گی جس کے بعد ضروری اقدامات کر لئے جائیں گے رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ جناح روڈ/ کواری روڈ کے کارنر پر ٹاؤن بارڈر اسٹیشن (ٹی بی ایس) اور شمالی جانب پہلے سے نصب ایک اور پی ار ایس کو بھی کیج کیا جائے گا تاکہ کام بلا رکاوٹ کم سے کم وقت میں مکمل کر لیا جائے- رپورٹ کے مطابق ایس ایس جی سی ایل کی جانب سے انسکمب/ کالون روڈ پر لائن ڈیمیجز اور نقصانات کے حوالے سے معاوضے کی ادائیگی کے لئے پی ڈی کو خط جاری کیا گیا تھا جس کا پی ڈی نے جواب بھی دیا اور معاوضے کی ادائیگی یا مطلوبہ پائپوں کی فراہمی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ معزز عدالت کو پروجیکٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ انسکمب /کولون روڈ کے کراسنگ پر نصب کرنے کے لئے ایک یادگار ڈیزائن کی گئی ہے جبکہ جناح روڈ کے شمالی طرف گرین بیلٹ ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ کوئٹہ شہر کے مستقبل کے منصوبوں کے ماڈل پروجیکٹ کے طور پر اس کا حوالہ دیا جا سکے- معزز عدالت کے استفسار پر انہوں نے بتایا کہ ہورٹیکلچر اور فلوری کلچر کے لیے پروجیکٹ میں علیحدہ سے ہیڈ موجود ہے- معزز عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھی مشاہدہ کیا گیا ہے کہ کولون روڈ پر سٹی لوکل بسوں کی پارکنگ کی وجہ سے پروجیکٹ کے کاموں میں رکاوٹ کا سامنا ہے معزز عدالت سی پی نمبر 1951/ 2022 میں پہلے ہی حکم دے چکی ہے کہ سریاب کی بسیں فی الحال ریلوے اسٹیشن ڈرائی پورٹ کے سامنے مغربی جانب کھڑی کی جائیں لیکن عدالت عالیہ کے مذکورہ حکم پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ایس پی ٹریفک نے اس حوالے سے بتایا کے پارکنگ کے حوالے سے ریلوے اہلکاران کی جانب سے کچھ رکاوٹ ہے لہذا بسوں کو فی الحال عارضی طور پر کولون روڈ پر پارکنگ کی اجازت دی گئی ہے معزز عدالت نے حکم نامے کی کاپیاں پی ڈی چیف منسٹر پیکجز فار کوئٹہ ڈیویلپمنٹ،کمشنر کوئٹہ ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ ایس ایس پی اور ایس پی ٹریفک کوئٹہ اور ڈی ایس ریلویز کوئٹہ کو اطلاع اور تعمیل کے لیے بھجوانے کا حکم دیا معزز عدالت نے آئندہ پیشی کے لئے 14 ستمبر 2023 کی تاریخ مقرر کر دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے