مستونگ، لکپاس چیک پوسٹ پر ٹرانسپورٹرز کا احتجاج گاڑیاں کھڑی کردیں
مستونگ(ڈیلی گرین گوادر)مستونگ میں لکپاس چیک پوسٹ پر ٹرانسپورٹرز اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان اسمگلنگ اور غیرقانونی سفر کرنے پر مسافروں کو بس سے اتارنے اور ٹرانسپورٹ یونین کے رہنماں کی مزاکرات کے دوران گرفتاری کے خلاف قومی شاہراھ کو مسافر کوچز یونین نے شمس آباد کراس اور لکپاس کے مقام پر صبح 7 بجے سے دن ایک بجے تک بلاک رکھا، روڈ بلاکنگ سے روڈ کے دونوں جانب لمبی لمبی قطاریں لگ گئی اور ہزاروں گاڑیاں اور مسافر پھنس گئے جس کی وجہ سے مسافروں خصوصا بچوں خواتین اور مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑھا، روڈ بلاکنگ کے دوران مسافر کوچز کے ڈرائیوروں نے نواب ہوٹل کے قریب بسیں روڈ پر کڑی کرکے ڈرائیورز منظر سے غائب ہوئے،احتجاج کے دوران پولیس انتظامیہ روڈ کھولنے کیلئے ڈرائیوروں سے مزاکرات کی مسلسل کوشش کرتے رہے، اس دوران متعدد مریضوں کو پولیس انتظامیہ نے ایمبولینس اور کرایہ مہیا کرکے کوئٹہ روانہ کیا جبکہ ٹرانسپورٹ یونین اور لکپاس ایف سی 82 ونگ کے حکام کے درمیان کامیاب مذاکرات اور ٹرانسپورٹ یونین کے گرفتار 4 رہنماوں کی رہائی کے بعد چھ گھنٹوں کی طویل احتجاج ختم اور روڈ کو ٹریفک کیلئے بحال کردیا اس موقع پر مسافروں اور مستونگ کے سیاسی رہنماں نے میڈیا کو بتایا کہ ٹرانسپورٹرز مسافر گاڑیوں میں غیر قانونی اسمگلنگ کرتے ہیں اور اگر انکے گاڑیوں کو پکڑا جاتا ہے تو وہ بلیک میلنگ کرتے ہوئے قومی شاہراہوں کو بلاک کرکے مسافروں اور عوام کو زلیل خوار کرتے ہیں، اور بچوں خواتین اور مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔