تعلیمی اداروں , یونیورسٹیوں میں اخلاقی بحران اور منشیات کا استعمال بڑھ رہا ہے، دردانہ صدیقی

کراچی/لاہور(ڈیلی گرین گوادر)قیادت جرآت مند ہو تو خواب تعبیر پاتے ہیں۔لیڈر شپ کاوژن اور اسکا یقین انتہائی اہمیت کا حامل ہے جماعت اسلامی تبدیلی اور انقلاب امامت کے لئے آئینی اور جمہوری جدوجہد کی حامی ہے ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی نے جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوری سے خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو قائم ہوئے 82 برس ہوچکے ہیں مولانا ابو الاعلیٰ مودودی رح نے اسلام کو بحیثیت نظام دنیا کے سامنے پیش کیا اور جماعت اسلامی نے جس نظریہ فکر کی آبیاری کی وہ آج دنیا بھر میں اسلامی تحریکوں کی شکل میں تناور درخت بن گیا ہے ۔

آج نہ صرف پاکستان میں ہر شعبہ زندگی میں جماعت اسلامی کی فکر اور اسکے اثرات نظر آتے ہیں بلکہ دنیا میں جہاں چلے جائیں وہاں جماعت اسلامی کے وابستگان فروغ دین کے مشن میں مصروف نظر آتے ہیں ۔یہ جدوجہد ہی اصل متاع اور ایک بڑی کامیابی ہے
دردانہ صدیقی نے نو منتخب اراکین شوری سے خطاب میں کہا کہ تعلق باللہ میں کمی فکر آخرت کو کمزور کرتا اور ہوائے نفس کو بڑھاتا ہے دور حاضر میں بڑھتی مادیت پرستی،خودپسندی نے سے اخلاق و معاملات میں کمزوری پیدا کی ہے ۔

سب سے زیادہ مہلک نفسانی مرض خود کو مجموعہ محاصل سمجھنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شیطان کا چھپا ہوا وار مسلمانوں کی اجتماعیت کے اندر بگاڑ پیدا کرنا اور انہیں باہم لڑاکر کمزور کرنا ہے ۔ اجتماعی معاملات کے ذمہ داروں کی اہم ترین ذمہ داری اپنی اور کارکنان کی اعلیٰ فکری،اخلاقی،سیاسی اور عملی تربیت ہے موجودہ انتشار کے دور میں رونما ہونے والے فتنے تیزی سے فرد کی سوچ اور فکر کو متاثر کرتے ہیں۔قرآن و سنت کی روشنی میں فکری اخلاقی اور عملی بنیاد مضبوط ہو تو فرد استقامت سے ان فتنوں کاسامنا کرسکتا ہے
ملک کی موجود صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے بوجھ تلے پسی ہوئی عوام کا کوئی پرسان حال نہیں سیاسی و معاشی بدحالی کے بعد قوم کی اخلاقی حالت تباہی کے دھانے پر ہے ۔

تعلیمی اداروں , یونیورسٹیوں میں اخلاقی بحران اور منشیات کا استعمال بڑھ رہا ہے- اس گراوٹ میں انتظامیہ اساتذہ طلبہ سب ملوث ہیں تو دوسری طرف منصفوں اور گدی نشینوں کے گھروں میں کام کرنے والی قوم کی معصوم بیٹیاں سفاکیت اور ظلم کی بھینٹ چڑھائی جارہی ہیں،اشرافیہ کے مکر و فریب کا ایک نیٹ ورک ہے اور ظلم کے اس نظام میں سب باہم مربوط ہیں متحد ہیں دردانہ صدیقی نے کہا۔ کہ ظلم کے خلاف آواز اٹھانا اورمظلوم کی دادرسی کرنا ہمارا دینی,اخلاقی وسیاسی فریضہ ہے-

انہوں نے کہا کہ قرآن کے بتائے گئے نظام حکومت کا قیام ہر مسلمان کا انفرادی طور پر اور امت مسلمہ کا بحیثیت مجموعی مقصد حیات ہے -اسی مقصد کی تکمیل کے لیے اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کی جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ناگزیر ہے دردانہ صدیقی نے کہا کہ ملک میں بچیوں , طالبات اور خواتین سے پیش آنے والے حالات و واقعات کے پیش نظر اس سال 4 ستمبر یوم حجاب کو چادر چار دیواری کے تحفظ کے نام کرتے ہیں-

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے