بلوچستان میں عوام کیلئے ہیلتھ کارڈ کے اجرا کے سابق حکومت کے دعوے محض دعوے ہی ثابت ہوئے

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان میں عوام کیلئے ہیلتھ کارڈ کے اجرا کے سابق حکومت کے دعوے محض دعوے ہی ثابت ہوئے، صوبے میں دو حکومت ختم ہوگئیں مگر عوام کو ہیلتھ کارڈ نہ ملا، محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ فنڈز نہ ملنے سے ہیلتھ کارڈ کا اجرا نہیں ہوسکا ہے۔بلوچستان میں ہیلتھ کارڈ کے اجرا کا منصوبہ یوں تو پانچ برس پہلے جام کمال دور میں بنایا گیا مگر ان کی حکومت کے خاتمے کے بعد قدوس بزنجو حکومت نے اس منصوبے کو سرد خانے میں ڈال دیا تاہم حکومت کی مدت ختم ہونے سے تین ماہ قبل صرف ایک ماہ میں ہیلتھ کیاجرا کے بلند بانگ دعوے کئے گئے،مگر ان دعووں کے برعکس اس اہم منصوبے کے لئے فنڈز جاری نہیں کئے گئے،جس کی وجہ سے یہ منصوبہ تعطل کا شکار ہے اس منصوبے کے تحت صوبے کے اٹھارہ لاکھ خاندانوں کو ملک کے بارہ سو ہسپتالوں میں دس لاکھ روپے تک کے علاج کی سہولت ملنا تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے