بلوچستان کیساتھ سوتیلی ماں کاسلوک بند ہونا چاہیے، مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ بلوچستان کیساتھ سوتیلی ماں کاسلوک بند ہونا چاہیے عوام بدحال پریشان،برائے نام منتخب نمائندے،وفاقی وصوبائی حکومت غافل،سیکورٹی ادارے کاروباری ادارے بن گیے ہیں عوامی مسائل عوام کی پریشانی کے حوالے سے کوئی آوازاُٹھانے والا نہیں جماعت اسلامی سب کا بلاتفریق احتساب چاہتی ہے توشہ خانہ سے فائدہ اٹھانے والے تمام افرادکو سامنے لاکرقوم کے سامنے بے نقاب کرکے عبرتناک سزادی جائے غیر سیاسی طریقے سے آمریت کے پردے میں پہلے پی ٹی آئی پھر اے پی ڈی ایم کو قوم پر مسلط کیا گیا جس کی وجہ سے عوام کے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے۔جماعت اسلامی میں جوق درجوق شمولیت خوش آئند ہے ہم ہجوم نہیں تربیت یافتہ،ذمہ دار،دیانت دار،ایماندارلوگ تیار کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے زیراہتمام امیدواران رکنیت تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،نائب امراء مولانا عبدالکبیرشاکر،ڈاکٹرعطاء الرحمان،بشیراحمدماندائی،زاہدا ختر بلوچ وپروفیسرسلطان محمد کاکڑ،حاجی ظہور احمدکاکڑ،حاجی محمد اکرم خلجی،محمد نعمان صابر،محمد جاویداقبال قادری،مفتی تنویر اقبال،مولانا فضل ربی،حافظ محمد حنیف کاکڑ،مولانا سعداللہ دیگر نے صوبہ بھر سے آئے ہوئے امیدواران رکنیت سے خطاب کیاانہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اس ملک کو اسلامی بلوچستان کو خوشحال بناناچاہتی ہے جماعت اسلامی میں موروثیت،بدعنوانی،اقرباء پروری نہیں جماعت اسلامی کو جب بھی اقتدار ملا ہے دیانت واخلاص اور نیک نیتی سے بلاتفریق حقیقی طور پر قوم کی خدمات کے ریکارڈ قائم کر دیے ہیں دیگر جماعتوں پر خاندان کے خاندان قابض ہیں الیکشن میں عوام نے وعدے کر نے والے مقتدر قوتوں کی اشیر باد سے کامیابی کے بعد عوام کو بھول جاتے ہیں۔بلوچستان میں اگر عوام سے مخلص ہونے والے کامیاب ہوجائے تو حقیقی تبدیلی آئیگی بلوچستان کے وسائل چند خاندان پر خرچ ہونے کے بجائے عوام کی حالت بدلنے پر خرچ ہوگی۔گوادر وکراچی میں جماعت اسلامی کی عوامی مینڈیٹ کو چوری کیا گیا ہے جماعت اسلامی کو عوام سے دور کیا جارہا ہے عوام پر عوام،قومی خزانے کے دشمن قوتیں مسلط کی جارہی ہے ملک وعوام کو بچانے کا واحد راستہ اسلامی نظام ہے جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو سیاست دان، ججوں، جرنیلوں سمیت سب کابلاتفریق احتساب ہو گا۔ بلوچستان میں بدعنوانی کیساتھ بدامنی پھر شرو ع کی گئی ہے جس کے تحت ٹارگٹ کلنگ،سٹریٹ کرائمز ودھماکے ہورہے ہیں گھر، مساجد، مارکیٹیں محفوظ نہیں، روزانہ لاشیں گرتی ہیں، عوام قانون کی پاسداری کرتے اور ٹیکس دیتے ہیں لیکن حکمران انھیں تحفظ فراہم نہیں کرتے بلکہ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ لشکر بناؤ اور خود اپنی حفاظت کرو لیکن لشکر بناتا ہے اس کی بھی لاش ملتی ہے۔ دوسری طرف قومی معیشت تباہی سے دوچار ہے، لوگ مہنگائی اور بے روزگاری سے فاقوں مر رہے ہیں، چند خاندان وسائل پر قابض اور انھوں نے 75برسوں سے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے، اس ساری صورت حال میں قوم کا پیمانہئ صبر لبریز ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوم ووٹ کی طاقت سے اپنی تقدیر بدل اور ملک کو اسلامی اور خوشحال بنا سکتی ہے۔ ملک کو تباہی سے بچانا ہے تو ایمان دار اور اہل لوگوں کو آگے لانا ہو گا۔