نریندر مودی نے چار سال میں مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی نئی داستان رقم کی ہے، زاہد صفی

کو ئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) آل پا رٹیز حر یت کا نفر نس کے رہنما ؤں نے کہا ہے کہ نریندر مودی نے چار سال میں مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی نئی داستان رقم کی ہے، کشمیریوں پر ظلم ہندوستان کی پالیسی ہے لیکن اس ظلم سے کشمیری خوف زدہ نہیں ہوں گے، اقوام متحدہ سمیت تمام اداروں کو کشمیریوں کے ساتھ ہو نے والی زیاتیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ یہ بات آل پا رٹیز حر یت کا نفر نس کے رہنما ؤں زاہد صفی، عظیم بٹ، شاہد بٹ نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں پر یس کا نفر نس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے سلامی کونسل اقوام متحدہ اور پیش کی جانے والی قرار دادوں اور کشمیریوں کے امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے بھارت نے 37 اے میں ترمیم کرکے کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لئے جو چال چلی ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ہمارے رہنماؤں نے ماضی میں قائد اعظم محمد علی جناح کے نقش قدم پر نہ چل کر کانگرس کی حمایت کرکے غلطی کی تھی جس کو آج بھی تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت اور آزادی کے لئے آواز بلند کی ہے اور کرتے رہیں گے ہمارے خلاف ہر وقت بھارت کی جانب سے اور آر ایس ایس کے ذریعے ظالمانہ کارروائیاں کی جاتی رہی لوگوں پر تشدد کیا گیا لوگوں کا خون بہایا گیا اور لوگوں کو شہید کرکے عوام میں خوف کی فضاء پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ان بھارتی مظالم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے اور جذبات بلند ہیں اور ہم ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوتے ہم اپنی منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں اور پنڈت لال نہرو کے وعدے کے مطابق ان کی پاسداری کرتے ہوئے بھارت موجودہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت دے کیونکہ کشمیری عوام نے ہمیشہ اپنے حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کی ہے اور اس حوالے سے 18قرار دادیں بھی منظور کی گئیں ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اقوام متحدہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے اپنا کردار ادا کریں اہلیان پاکستان نے ہمارے ساتھ ہمیشہ بھائیوں جیسا سلوک روا رکھا ہے ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے مظالم روا رکھتے ہوئے ہمارے لیڈروں کو راستے ہٹایا گیا لیکن قربانیاں دینے کے باوجود ہمارے لیڈر خواتین رہنماء آج بھی اسی نظریے پر عمل پیرا ہے کہ ہمیں آزادی دی جائے اور حق خود ارادیت مہیا کیا جائے لیکن بھارت نے ہمارے رہنماؤں کو پابند سلاسل رکھ کر نظر بندی کے دوران انہیں شہید کیا ان پر مظالم ڈھائے اس کے باوجود ہمیں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا سکا جس طرح بھارت نے 37 اے میں تبدیلی کرکے کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے اس میں وہ کامیاب نہیں ہوسکتا کیونکہ ہماری اکثریت مسلمانوں اور پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتی ہے آج بھی وہاں پر ہمارے رہنماؤں کو سانس لینے کی بھی آزاد فضاء میں اجازت نہیں ہے ہمارے رہنماؤں نے ہر فورم پر کشمیر کی آزادی، کشمیریوں کے خود ارادیت کی بات کی ہے اور بھارتی مظالم اور قبضے کے تسلط کو مسترد کرتے ہوئے کبھی بھی تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی کریں گے کیونکہ یہ ہمارے بہتر مستقبل کا سوال ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے چار سال میں مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی نئی داستان رقم کی ہے اقوام متحدہ اور اقوام عالم اس کا نوٹس لے 5 اگست یوم استحصال کشمیر کے طور پر منایا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے