بلوچستان ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے معاونین اور ترجمانوں کی تعیناتیوں کوغیر قانونی قرار دے دیا
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے معاونین اور ترجمانوں کی تعیناتیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے معاونین اور ترجمانوں کو سرکاری گاڑیاں، دفتری بندوبست اور دیگر سہولیات فورا واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ بدھ کو چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس محمد عامر نواز رانا پر مشتمل بینچ نے ایڈوکیٹ صادق خلجی کی جانب سے وزیر اعلیٰ بلو چستان کے کوارڈینیٹرز اور ترجمانوں کی تقرریوں کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنا تے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے معاونین اور ترجمانوں کی تعیناتیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا۔عدالت نے ریمارکس دئے کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے معاونین اور ترجمانوں کی تعیناتی معاشی پریشانیوں کے شکار بلوچستان پر بوجھ ہے حکومت بلوچستان رول آف بزنس 2012 کے رول (1)5 بی کے تحت وزیر اعلیٰ پالیسی معاملات پر معاونت تو کر سکتے ہیں لیکن معاونین تعینات نہیں کر سکتے۔ سماعت کے دوران بلو چستان ہائی کورٹ نے ریمارکس دئے کہ معاونین اور ترجمان فوری طور پر کام روک دیں۔عدالت نے معاونین اور ترجمانوں کو سرکاری گاڑیاں، دفتری بندوبست اور دیگر سہولیات فورا واپس اورسیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی کو مذکورہ بالا احکامات کے حوالے سے رجسٹرار ہائی کورٹ کو رپورٹ جمع کرانے کاحکم دیا ہے۔