ٹرانسپورٹرز اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کا مسائل حل کرانے کی یقین دہانی پر 18جولائی کی پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال واپس لینے کا اعلان
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ٹرانسپورٹرز یونینز اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے صوبائی حکومت کی طرف سے ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو درپیش مسائل حل کرانے کی یقین دہانی پر 18جولائی کی پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال واپس لینے کا اعلان کردیا۔ یہ بات ٹرانسپورٹرز یونین کے رہنماوں عبداللہ کرد، میر دولت خان لہڑی، حاجی نور جان شاہوانی،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، میریاسین مینگل، عبدالباری، سہیل،حاجی ملک شاہ،ناصر شاہوانی اوردیگر نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں کی خستہ حالی، کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ سبی شاہراہوں پر گزشتہ سال سیلاب سے پلوں کے بہہ جانے،شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹوں پر تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کے ساتھ نامناسب رویئے کے خلاف ٹرانسپورٹرز یونینز اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے 18جولائی کو بلوچستان بھر میں پہیہ جام اورشٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا تھاجس کے بعد ہوم سیکرٹری بلوچستان صالح ناصر اوردیگر حکام سے ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کی طویل ملاقات ہوئی جس میں ہوم سیکرٹری بلوچستان نے این ایچ اے، کسٹم اور دیگر جن محکموں سے متعلق مسائل تھے انہیں فون کرکے یہ مسائل حل کرنے کیلئے کہا۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ سبی شاہراہ پر سیلاب سے گزشتہ سال کئی پل بہہ گئے تھے جس کے بعدمعمولی سی بارش ہونے سے دونوں قومی شاہراہوں پر ٹریفک معطل ہوجاتی ہے ٹریک معطل ہونے سے ٹرانسپورٹرزاور مسافروں کو سخت مشکلات کا سامناکرنا پڑتا ہے اسکے علاوہ اندرون صوبہ تاجروں کیلئے چینی اوردیگراشیاء خوردونوش لیکرجانے والے ٹرانسپورٹرز کے ساتھ شاہراہوں پرقائم چیک پوسٹوں پرہتک آمیز ریہ اختیارکیا جاتا ہے اور سامان اتار کرقبضے میں لے لیا جاتا ہے جبکہ پرمٹ کے نام پر ایک ماہ کے دوران 500سے زائد ٹرالز چینی ہمسایہ ملک اسمگل ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہوم سیکرٹری نے تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کو اندرون صوبہ عوام کیلئے چینی لے جانے کی اجازت دیدی ہے جبکہ دیگرمسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر موٹر وے پولیس ٹرانسپورٹرز سے سالانہ کروڑوں روپے جرمانے وصول کرتی ہے جبکہ شاہراہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکارہے اور کوئی پرسان حال نہیں ہے این ایچ اے فوری طور پرقومی شاہراہوں کی تعمیر اورٹوٹنے والے پلوں کی تعمیر کو یقینی بنائے۔ مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے تاجر کوئٹہ سے اندرون صوبہ عوام کیلئے چینی کی پانچ سے دس بوریاں لیکر جاتے ہیں جنہیں چیک پوسٹوں پر ذلیل کیا جاتا ہے ہم نے ہوم سیکرٹری کے سامنے مسئلے کو اٹھایا ہے جس پرانہوں نے ٹرانسپورٹرز کو بغیر پرمٹ کے دکانداروں کیلئے 30بوری تک چینی لے جانے کیلئے اجازت دی ہے اسکے علاوہ سبزل روڈ، سریاب روڈ،ہزار گنجی روڈ اوردیگر شاہراہوں کی تعمیر سست روی کا شکار ہے ہوم سیکرٹری اوردیگر حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان شاہراہوں پر کام جلد مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہوم سیکرٹری کی جانب سے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد ٹرانسپورٹرز یونینز اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے 18جولائی کو ہونے والی شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے۔