بلوچستان کے عوام آنے والے عام انتخابات میں ووٹ کے ذریعے ایسے نمائندوں کا انتخاب کریں،لالا یوسف خلجی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان امن جرگے کے سربراہ لالا یوسف خلجی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام آنے والے عام انتخابات میں ووٹ کے ذریعے ایسے نمائندوں کا انتخاب کریں جو پارلیمنٹ جاکراپنے بینک بیلنس میں اضافے کی بجائے عوام کی صحیح معنوں میں خدمت کرسکیں خلجی قوم عام انتخابات میں تمام حلقوں سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو کھڑا کریگی،بلوچستان حکومت نے پانچ سال کے دوران صوبے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کرایا بلوچستان کا دارالخلافہ کوئٹہ کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے سرکاری نوکریاں سرعام فروخت ہورہی ہیں جس سے نوجوانوں میں مایوسی بڑھ رہی ہے نوجوان ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں وہ ملک اور صوبے کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردارادا کریں۔یہ بات انہوں نے ائیر پورٹ روڈ پر بلوچستان امن جرگے کے زیراہتمام عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی جلسہ سے حاجی محمد کو، شیرمحمدخلجی، صدور خان،حاجی داود سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔لالا یوسف خلجی نے کہا کہ پاکستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے یہ ملک ہمارے آباؤ اجداد نے جانی اورمالی قربانیوں کے بعدحاصل کیا اس ملک پر جتنا کسی امیرکا حق ہے اتناہی غریب عوام کا بھی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ عوام کو سبز باغ دکھاکر ووٹ حاصل کئے اوراقتدار میں آنے کے بعد مذہبی،قوم پرست اور سیاسی جماعتوں نے عوام کی خدمت کی بجائے اپنے بینک بیلنس میں اضافہ کیا بلوچستان کے عوام آج اکیسویں صدی میں بھی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں کوئٹہ شہر بلوچستان کا دارالخلافہ ہے کوئٹہ میں نہ تو گیس ہے اور نہ ہی بجلی ہے جبکہ عوام کو گیس اور بجلی کے بھاری بل بھجوائے جارہے ہیں اورکوئی پوچھنے والا نہیں ہے اسوقت کوئٹہ شہرمیں 16سے 18گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جس نے عوام کی زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ خلجی قوم کے ہمدرد بننے والوں سے میں پوچھنا چاہتاہوں کہ انہوں نے 20سال کے دوران خلجی قوم کیا خدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں عوام کاروزگار افغانستان اور ایران بارڈر سے وابستہ ہے لیکن قومی شاہراہوں پرقائم چیک پوسٹوں پر سرعام لوگوں سے ماہانہ اربوں روپے کا بھتہ وصول کیا جاتا ہے جو پاکستان کے خزانے میں جمع ہونے کی بجائے چند افسران کی جبیوں میں چلا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ملازمتیں دینے کا اعلان کیا لیکن سول سیکرٹریٹ میں سرعام نوکریوں کی بولی لگ رہی ہیں اورسرکاری ملازمتیں فروخت ہورہی ہیں جس سے نوجوانوں میں مایوس پھیل رہی ہے۔لالا یوسف خلجی نے کہا کہ خلجی قوم سے ووٹ لیکر کامیاب ہونے والوں نے عوام کی کوئی خدمت نہیں کی اور نہ ہی خلجی قوم کے کسی پڑھے لکھے نوجوان کو روزگار فراہم کیا خلجی قوم آنے والے عام انتخابات میں قوم کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو کھڑا کرکے بھر پورحصہ لے گی تاکہ یہ پڑھے لکھے نوجوان اسمبلیوں میں جاکرقوم کی صحیح معنوں میں خدمت کرسکیں خلجی قوم اب باشعور ہوچکی ہے اور وہ کسی کے خوشنما نعروں میں نہیں آئے گی بلکہ ووٹ کے ذریعے عوام کو سبز باغ دکھانے والوں کا احتساب کریگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے