سندھ میں امن کے لئے کچے اور پکے میں پکا آپریشن کرنا ہوگا، حافظ حسین احمد
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ سندھ میں امن کے لیے”کچے“ کے ساتھ ”پکے“ میں ”پکا“ آپریشن کرنا ہوگاکیوں کہ کچے کے ڈاکوؤں کے سہولت کار پکے سمیت وفاق میں بھی موجود ہیں، اب تو پولیس کے افسران و اہلکار بھی رضاکارانہ طور پر اغوا ہورہے ہیں، سندھ میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ڈرامہ ہے ان کے سرغنہ نوابشاہ، لاڑکانہ، اسلام آباد اور کراچی میں موجود ہیں اصل آپریشن ان کے خلاف ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ مطلع العلوم میں جے یو آئی کی مرکزی جنرل کونسل کے رکن مولانا عارف الحسنی کی قیادت میں سندھ سے آئے ہوئے وفدسے ملاقات کے دوران سندھ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مولانا قربان علی مہر، مولانا محمد عثمان سومرو، حافظ محمد زکریہ لغاری، مولانا غلام قادر لغاری، مولانا مفتی صبغت اللہ سومرو، خلیفہ مولانا مفتی محمد شفیع بڑیچ اور دیگر موجود تھے۔ حافظ حسین احمد کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے مختلف اضلاع میں ڈاکو راج قائم ہوچکا ہے، اغوا برائے تاوان، ڈکیتی، قتل و غارت گیری کے واقعات روز کا معمول بن چکے ہیں کندھکوٹ کشمور، گھوٹکی، جیکب آباد، شکار پور سمیت دیگر اضلاع میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے، سندھ میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کاعالم یہ ہے کہ اب تو کندھکوٹ میں پولیس کے افسران اور اہلکاروں کو بھی اغوا کرلیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کرنے میں بھی پکے والے رکاوٹ ڈالے ہوئے ہیں سندھ میں نہ صرف کچے اور پکے کے ڈاکوؤں بلکہ ماضی اور حال کے برسرار اقتدار ڈاکوؤں نے ملکر عوام کا جینا محال کردیا ہے امن و امان کی بحالی کے لیے پولیس کو فری ہینڈ دیا جائے اور ڈاکوؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے ان کا خاتمہ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ایک طرف قبائلی تصادم کی وجہ سے پہلے ہی سندھ کے عوام تعلیم، صحت سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے اب مزید ڈاکو راج نے ان سے جینا کا حق بھی چھین لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اب کراچی میئر کے الیکشن سے باہر نکلیں اور اندرون سندھ کی صورتحال کا جائزہ لیں جہاں درجنوں لوگ ڈاکوؤں کے چنگل میں قید ہیں جہاں تاوان کے لیے ان پر وحشیانہ تشدد کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے کچے و پکے سمیت لاڑکانہ، نوابشاہ، اسلام آباد اور کراچی میں بیٹھے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ناگزیر ہوچکا ہے۔