کوئٹہ، موبائل فون، موٹرسائیکل اور نقدی چھیننا معمول بن گیا، خواتین بھی محفوظ نہیں
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں موبائیل فونز،موٹر سائیکلز، نقدی اور خواتین سے پرس چھین کر پلک جھپک میں گم ہو جانے والے بائیکرز نے ان دنوں سڑکوں پر اپنا راج قائم کر رکھا ہے کوئٹہ شہر میں موٹر سائیکل پر جوڑی کی صورت میں سوار ان مصلح نوجوانوں نے شھر کے ہر علاقے کو اپنا نشانہ بنایا ہوا ہے. ہتا کہ شھر کے پوش علاقوں میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی ہے لیکن یہ بائیکرز اب تک سینکڑوں افراد سے موبائیل اور نقدی چھین جانے میں کامیاب ہو رہے ہیں لٹنے والوں مین ایک بڑی تعداد ان نوکری پیشہ افراد کی بہی شامل ہے جو صبح سویرے نکلتے اور شام دیر سے گھر لوٹتے ہیں. حالیہ دنوں میں کوئٹہ میں گرمی کی تعطیلات گزارنے والوں کی ایک بڑی تعداد بہی ان بائیکرز سے لٹ چکی ہے، جیسا کہ یہاں آنے والے کوئٹہ کو ایک پر سکون شھر سمجھ کر بازار اور دیگر مقامات پر پھرتے رہتے ہیں، لیکن کھلاڑیوں ایسے لوگ آسانے سے ان بائیکرز کا شکار بنتے ہیں. نیز یہ کہ موٹر سائیکل پر سوار ہو کر وارداتیں کرنے والے ان جتھوں نے خواتین سے پرس جھین کر بھاگنے کی متعدد وارداتیں کر رکھی ہیں۔ عوامالناس نے آئی جی پولیس اور سی سی پو کوئٹہ سے اپیل کی ہے کے ایگل اسکواڈ سمیت دیگر پیٹرولنگ پولیس کا گشت بڑہا کر سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ان مجرموں اور بائیکرز کا پتہ لگایا جائے۔