جنونی اور مذہبی دہشت گردوں کی جانب سے شعائر اسلامی کی توہین سے عالمی امن کو خطرہ لاحق ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ جنونی اور مذہبی دہشت گردوں کی جانب سے شعائر اسلامی کی توہین سے عالمی امن کو خطرہ لاحق ہے، اسلامو فوبیا مغرب کے کلچر میں تبدیل ہو رہا ہے، اس کا قلع قمع بے حد ضروری ہے، اسلامی دنیا کے حکمران اور عالمی تنظیمیں اس سلسلے میں موثر کردار ادا کریں۔ قرآن کریم روشنی ہے جسے کسی صورت ختم نہیں کیا جا سکتا۔ دو ارب مسلمان دین کی حرمت کی حفاظت کے لیے سربکف ہیں۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے آج دنیا بھر میں احتجاج کو منظم کرنے کیلئے اسلامی تحریکیں کے قائدین سے رابطہ کیا ہے آج اس حوالے سے دنیابھر میں احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ قرآن پاک مسلمانوں کاریڈ لائن ہے ہم کسی صورت شعائر اسلام اورشعائر اللہ کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کریں گے قرآن پاک کی بے حرمتی،نبی پاک ﷺس کی شان میں گستاخی،جہاد،خواتین کا پردہ،داڑھی اور پگڑی ودیگر اسلامی مراکزکی توہین عالمی دہشت گردی ہے مسلم حکمران سویڈن سفراء کو ملک بدرکرتے ہوئے سویڈن سے بطور احتجاج ہر قسم کے تعلقات منقطع کریں۔سویڈن میں عید کے موقع پر قرآنِ کریم کی بے حرمتی کے سنگین واقعہ اور فرانس میں نسل پرستی، تعصب کی بنا پر مسلم نوجوان کے وحشیانہ قتل سمیت دیگر مسلم ممالک میں مسلمانوں کو تعصب کی بنیاد پر تشددکا نشانہ بنانے کے خلاف بھی بھر پور بروقت ومتحدہ احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسلامی مقدسات کی حفاظت کے لیے عالم اسلام کی قیادت کو صرف احتجاج نہیں یورپ میں مذاہب کے درمیان تصادم کی فضا پیدا کرنے اور اہلِ ایمان کی دل آزادی پر مبنی واقعات کے سدِباب کے لیے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ یورپ کے اندر پروان چڑھتا یہ بے لگام آزادی اظہار دراصل مسلمانوں سے نفرت، تعصب اور اسلام دشمنی پر مبنی ایک قبیح فعل ہے۔ اسلامی حقوق کی عالمی تنظیمیں اِس سنگین دہشت گردی پر خاموشی توڑیں اور ان متعصبانہ و انسان دشمن رویوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ قرآن کی بے حرمتی سے تو دل پارہ پارہ ہو گیا ہے۔ دنیا کے سب غم اور اندوہ اس ظالمانہ و کافرانہ جرم سے لگنے والے زخموں کے مقابلے میں معمولی ہیں۔ اگر مسلمان ممالک ایمانی غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے خود سویڈن سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کریں اور پھر جن غیر مسلم ممالک کے ساتھ ان کے دوستانہ تعلقات ہیں ان کو بھی اس پر آمادہ کریں۔ یہ عمل اس لیے ضروری ہے کہ اس قبیح جرم کا ارتکاب کرنے والے غنڈے نے حکومت کی آشیرباد سے یہ جرم کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے